0
Thursday 17 Dec 2020 22:10

غاصب یہودی آبادکاروں نے فلسطینی محنت کش کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا

غاصب یہودی آبادکاروں نے فلسطینی محنت کش کو تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کر دیا
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی سرزمین پر غاصبانہ قبضہ کر کے کالونیاں بنانے والے صیہونی آبادکاروں نے ایک اور فلسطینی نوجوان کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کر ڈالا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 37 سالہ فلسطینی محنت کش عبدالفتاح محمد عببیات، فلسطینی شہر بیت اللحم میں غیرقانونی طور پر تعمیر کی گئی صیہونی بستی "جیلو" میں محنت مزدوری میں مصروف تھا کہ اسے غاصب صیہونی آبادکاروں کی جانب سے ہاتھ پیر باندھ کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا جبکہ وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جانبحق ہو گیا ہے۔

شہید عبدالفتاح محمد عبیات کے بھائی فتحی عبیات نے العربی الجدید کو بتایا کہ اس کا بھائی اپنے رشتہ دار نوجوانوں کے ہمراہ جیلو نامی یہودی بستی میں تعمیر ہونے والی ایک کثیرالمنزلہ عمارت کے اندر مزدوری میں مصروف تھا جبکہ گذشتہ روز مزدوری کا وقت ختم ہو جانے کے بعد وہ زیر تعمیر عمارت میں اکیلا باقی رہ گیا۔ انہوں نے بتایا کہ دوستوں و رشتہ داروں کی جانب سے اس کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ برقرار نہ ہونے کی صورت جب وہ تمام لوگ اس کے کام کی جگہ پر پہنچے تو اسے ہاتھوں پیروں سے بندھے پایا جبکہ اسے رسی کے ساتھ پھانسی پر لٹکایا گیا تھا اور اس کے سر پر گہری چوٹوں کے نشان واضح نظر آ رہے تھے۔ 

فتحی عبیات نے میڈیا کو بتایا کہ اس کے بھائی کی کسی کے ساتھ دشمنی نہ تھی جبکہ حالات سے معلوم ہوتا ہے کہ غاصب صیہونی آبادکاروں نے اُسے شہید کیا ہے۔ شہید کے بھائی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ باوجود اس کے کہ جائے وقوعہ کے اردگرد بیشمار سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں تاہم صیہونی پولیس اس قتل کے مجرموں کی شناخت میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔ فتحی عبیات نے کہا کہ شہید ہر حوالے سے اچھی شہرت کا حامل تھا اور اس کی 5 اولادیں ہیں جن کی عمریں 6 ماہ سے 11 سال کے درمیان ہیں۔
خبر کا کوڈ : 904410
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش