0
Saturday 19 Dec 2020 21:39

حکومت نے صرف اڑھائی سالوں میں پاکستان کے قرضوں میں 45 فیصد اضافہ کردیا، مشتاق خان

حکومت نے صرف اڑھائی سالوں میں پاکستان کے قرضوں میں 45 فیصد اضافہ کردیا، مشتاق خان
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے المرکز الاسلامی پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر آنے والا دن حکومت کی نااہلی کو پختہ کرتا ہے، حکومت نے صرف ڈھائی سالوں میں پاکستان کے قرضوں میں 45 فیصد اضافہ کردیا، یہ قرض اس شخص کی حکومت نے لیا ہے جو آئی ایم ایف کے پاس جانے کی بجائے خودکشی کو ترجیح دے رہا تھا۔ موجودہ حکومت میں لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں، پٹرول، آٹا، چینی اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، حکومت آئی ایم ایف کے کہنے پر بجلی تین روپے فی یونٹ مہنگی کر رہی ہے، ہم نے اس حکومت کے خلاف تحریک کا آغاز کردیا ہے، 27 دسمبر کو ضلع لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ کے قلعہ گراؤنڈ میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بڑا جلسہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت کرہ ارض پر بچوں کیلئے سب سے زیادہ غیر محفوظ ملک ہے، نامرد بنانے کی سزا اسلامی نہیں ہے، یہ سزائیں یورپ کی ہیں، موجود حکومت یورپ کو فالو کر رہی ہے، آج ہمارے بچے محفوظ نہیں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام صوبوں میں ایک ایک مجرم کو کھلے عام سزا دی جائے تو یہ سلسلہ ختم ہوگا، حکومت یورپ اور امریکہ کی ناراضگی کے خوف سے سخت سزائیں نہیں دے رہی، ان کی زبان پر ذکر مکہ کا ہوتا ہے، مگر جاتے امریکہ کی در پر ہیں، انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں کوئی نئی یونیورسٹی نہیں بنی، قبائلی اضلاع میں جو ٹارگٹ کلنگ ہو ررہی ہے اس کی ذمہ داری صوبائی اور وفاقی حکومت پر ہے، قبائلی اضلاع میں بجلی کی مکمل لوڈ شیڈنگ ہے، وہاں تھری جی اور فور جی نہیں، ہم قبائلی اضلاع کے مسائل اور حکومتی وعدوں کیلئے گرینڈ جرگہ بلا رہے ہیں، بنوں اور ڈی آئی خان کے ائیرپورٹ بند پڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ کابینہ کو یہ پتہ ہی نہیں ہے کہ کابینہ کے فیصلوں سے سینٹ کے الیکشن شو آف ہینڈ کے ذریعے نہیں ہوسکتے، دستوری ترمیم کے بغیر شو آف ہینڈ الیکشن نہیں ہوسکتا، جماعت اسلامی سینٹ کے انتخابات ڈائریکٹ عوام سے کرنا چاہتی ہے، اگر حکومت ہارس ٹریڈنگ ختم کرنا چاہتی ہے تو سیکرٹ ٹریسنگ بیلٹ کے ذریعے انتخاب کرے، ان کو چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ یاد نہیں تھی، جب جہانگیر ترین ہیلی کاپٹر بھر کر لارہے تھے، سینٹ کے انتخابات میں پی ٹی آئی کے ممبرز ٹماٹروں اور پیاز کی طرح بک جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن میں کٹ گاڑیوں کے خلاف آپریشن جاری ہے، ملاکنڈ ڈویژن میں زلزلے اور فوجی آپریشن سے تباہی ہوئی ہے، ملاکنڈ ڈویژن میں کٹ گاڑیوں پر پابندی لگانے کی مذمت کرتے ہیں، انتظامیہ اور صوبائی حکومت دارلقضٰی کے فیصلے کی غلط تشریح کررہی ہے، انہوں نے سوال کیا کہ کیا صرف کٹ گاڑیوں سے بد امنی ہوررہی ہے؟ اگر کٹ گاڑیوں کے خلاف آپریشن بند نہیں کیا گیا تو احتجاج کرینگے، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے تحت حکومت کے خلاف 27 دسمبر کو نورنگ، جنوری کے آخر میں مردان میں جلسہ ہوگا۔ فروی میں ضلع خیبر اور ہزارہ میں جلسے ہونگے، مارچ میں ایبٹ آباد اور دیر بالا میں جلسے ہوں گے جبکہ آخری اور تاریخی جلسہ پشاور میں ہوگا۔ پی ڈی ایم کے استعفوں کے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی ایک ہی پارٹی ہے، پی ٹی آئی میں جو لوگ ہیں یہ پہلے باقی پارٹیوں کے چکر لگا چکے ہیں، اگر آج ملک مقروض اور غریب ہے تو یہ پی ٹی آئی، مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کی وجہ سے ہے۔ اگر اپوزیشن کے استعفوں سے حکومت کا خاتمہ ہوتا ہے تو پی ڈی ایم کے استعفوں کے بعد جماعت اسلامی بھی استعفے دے دیگی۔
خبر کا کوڈ : 904801
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش