0
Saturday 19 Dec 2020 23:21

عالمی قوتوں کے دبائو کے تحت کشمیر کی سودے بازی کر لی اور اب فلسطین کی سودے بازی ہو رہی ہے، لیاقت بلوچ

عالمی قوتوں کے دبائو کے تحت کشمیر کی سودے بازی کر لی اور اب فلسطین کی سودے بازی ہو رہی ہے، لیاقت بلوچ
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی کے جلسے غریب، مظلوم عوام کی آواز ہیں۔ ہمارا ذاتی، نفرتی اور نمائشی نہیں، عوامی و قومی ایجنڈا ہے، پاکستان کے نظام سیاست سے مرضی کا کرپٹ اچھا اور مرضی کے خلاف کرپٹ برا کا ڈاکٹرائن ختم کرنا ہوگا۔ ملک حکومت کی ناکامی اور نااہلی کیوجہ سے تاریخی مہنگائی اور غربت کا شکار ہے، بے روزگاروں کے لشکر میں اضافہ ہو رہا ہے، بے روزگاروں کے لشکر جب اسلام آباد پر یلغار کریں گے تو حکومت کو دن میں تارے نظر آئیں گے، حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام، عالمی قوتوں کے دبائو کے تحت کشمیر کی سودے بازی کر لی اور اب فلسطین کی سودے بازی ہو رہی ہے، جماعت اسلامی حکومت کے غیرآئینی، عوام دشمن اور ملت اسلامیہ سے دشمنی کے ہر اقدام کی مزاحمت کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں سیاسی کارکنان کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ انتخابات اصلاحات پر سفارشات مرتب کرنے کے لیے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی ہدایت پر مرکزی مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں طلب کرلیا ہے، ماہرین اور انتخابات کا تجربہ رکھنے والی شخصیات انتخابی اصلاحات پر سفارشات مرتب کریں گی۔ شفاف، آزادانہ اور غیرجانبدارانہ انتخابات قومی وحدت، سلامتی اور ترقی کے ضامن ہو سکتے ہیں۔ سینیٹ انتخابات جیتنے کے لیے 2018ء سے بھی بڑی دھاندلی کی تیاری کی جا رہی ہے۔ جماعت اسلامی آئین کے آرٹیکل 62-63 کے نفاذ اور شفاف انتخابات کے لیے اصلاحاتی تجاویز قوم کے سامنے پیش کرے گی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے منظوری کے لیے جدوجہد کرے گی۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ ریاست جموں وکشمیر میں مودی فاشسٹ انسانی حقوق کی تمام حدوں کو پار کرچکا ہے، عالمی اور انسانی تاریخ کا بڑا المیہ ہے کہ عالمی ادارے، عالمی قوتیں اور عالم اسلام کشمیر و فلسطین کا مسئلہ حل کرانے میں ناکام ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا اصل ایشو حق خودارادیت ہے۔ پاکستان میں حکومت، ریاست اور اپوزیشن جماعتیں سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھ کر مسئلہ کشمیر پر مشترکہ موقف اختیار کریں، مسئلہ کشمیر پر قومی لائحہ عمل بنانا وزیراعظم عمران خان کی ذمہ داری ہے، مسئلہ کشمیر کو چند ایام تک محدود کر دینے کی بجائے مستقل ایکشن پلان بنایا جائے، کشمیر مسئلہ کے لیے وفاقی وزیرمملکت اور پوری دنیا کے اہم ممالک میں کشمیر ڈیسک قائم کیے جائیں اور بھارت کے انسانیت سوز مظالم کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کیا جائے۔
 
خبر کا کوڈ : 904843
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش