1
1
Monday 21 Dec 2020 13:41
جب تک مسئلہ فلسطین کا کوئی پائیدار حل نہیں نکلتا ہم اسرائیکل سے تعلقات نہیں رکھ سکتے

یو اے ای کو کہہ دیا جب تک اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق نہیں دیتا اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتے، شاہ محمود قریشی

یو اے ای کو کہہ دیا جب تک اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق نہیں دیتا اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتے، شاہ محمود قریشی

اسلام ٹائمز۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قرشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لئے پاکستان پر کوئی دباو نہیں ہے، ہماری اپنی پالیسی ہے ہمارے اپنے مفادات ہیں، ہم نے اپنی پالیسی اور مفادات کو سامنے رکھ کر ہی فیصلے کرنے ہیں۔ یو اے ای کو کہہ دیا جب تک اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق نہیں دیتا اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتے۔ دورہ دبئی کے دوران مسئلہ کشمیر پر دبئی کے وزیرخارجہ کو اعتماد میں لیا۔ میں یہ ابہام دور کردینا چاہتا ہوں کہ متحدہ عرب امارات کی طرف سے پاکستان پر ویزہ بندش عارضی ہے جلد ہی یہ بندش ختم ہو جائے گی۔ میرے حالیہ یو اے ای کے دورہ کے موقع پر دبئی کے حکمرانوں اور یو اے ای کے وزیرخارجہ سے طویل نشست ہوئی جس میں ویزہ اور دیگر معاملات پرتفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کا کوئی دوسرا نعم البدل نہیں، یو اے ای والے ہوں یاسعودی عرب وہ ہندوستان کو ہمارا متبادل نہیں سمجھتے، ہندوستان اس کوشش میں لگا ہوا ہے تاہم اسے غلط فہمی سے نکل آنا چاہیے اس کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ یو اے ای حکام کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے جلد ہی وہ پاکستان کا دورہ کریں گے۔میں نے اپنے دورہ کے موقع پراسرائیل کے ساتھ ان کے تعلقات کے بارے میں ان کا نقطہ نظر سنا اور سمجھا اور اسرائیل کے بارے میں پاکستانی موقف کے بارے میں بھی بتایا ہے کہ جب تک مسئلہ فلسطین کا کوئی پائیدار حل نہیں نکلتا ہم اسرائیکل سے تعلقات نہیں رکھ سکتے۔ دبئی اور شارجہ میں روزگار کے سلسلے میں پاکستانیوں کی ایک بہت بڑی تعداد موجود ہے، یو اے ای سے دو طرفہ تعلقات پر بات چیت ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حضرت شاہ رکن عالم کے 707ویں عرس کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی پارلیمانی سیکرٹری خزانہ مخدومزادہ زین حسین قریشی، وزیرمملکت برائے سیاسی امور ملک عامر ڈوگر، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات ندیم قریشی، صوبائی معاون خصوصی حاجی جاوید اختر انصاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا دنیا کو نوٹس لینا چاہیے کہ ایک ایٹمی طاقت اس خطے کو تباہی کی طرف لے کر جا رہی ہے۔ بھارت کے سرجیکل سٹرائیک اور پاکستان کو کمزور کرنے کی بھارتی کوششوں بارے ان کی سوچ سے بھی زیادہ معلومات ہیں۔ لیکن پاکستان امن پسند ملک ہے ہم بے جا خون خرابہ اور جنگ نہیں چاہتے لیکن اگر ایسا ہوا تو اس کا ذمہ دار بھارت ہوگا۔ اس سے خطہ کا امن بھی خراب ہوگا۔ اگر بھارت نے سرجیکل سٹرائیک کی کوشش کی تو پاکستان کی طرف سے ان کی توقع سے بھی زیادہ سخت بھرپور اور فوری جواب دیا جائے گا۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑی پر لائن آف کنٹرول پر انڈیا نے فائرنگ کی اقوام متحدہ کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ اس بارے میں وزیراعظم پاکستان بھی واضح پیغام دے چکے ہیں بھارت کو واضح پیغام ہے کہ وہ اپنی حرکتوں سے باز آجائے۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ ہندوستان نے ہمیشہ پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ 14نومبر کو ہم نے دنیا کے سامنے بھارت کے پاکستان کے خلاف کئے گئے اقدامات کے ثبوت کے ساتھ ڈوزئیرر کھ دیئے، جبکہ یورپی یونین نے بھی بھارت کی طرف سے پاکستان کے خلاف جاری مختلف کوششوں جس میں ڈس انفارمیشن کے لئے جعلی این جی اوز اور جعلی سوشل میڈیا گروپس کے ذریعے پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششوں کا تفصیلی ذکر ہے، دنیا کے سامنے لے آئے ہیں ،اب بھارت کاچہرہ بے نقاب ہوچکاہے۔

انہوں نے کہا کورونا وائرس کی وبا کی دنیا میں صورت حال گھمبیر ہوتی جا رہی ہیے۔ برطانیہ، جرمنی اور دیگر ممالک نے اپنے ایس او پیز تبدیل کرنے شروع کردیئے ہیں، کورونا وائرس پہلے سے زیادہ خطرناک ہوتا جا رہا ہے پاکستان بھی دنیا سے الگ تھلگ نہیں ہوسکتا، بھارت اور کورونا وائرس کی وبا کی صورت حال کے تناظرمیں پی ڈی ایم کو ذاتی مفادات سے نکل کر اب قومی مفادات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرناچاہیے۔ لاہور کے جلسہ نے ثابت کر دیا ہے کہ عوام پی ڈی ایم کے عمل کا حصہ نہیں بننا چاہتے، وہاں پارٹیوں کے ورکرز ہی موجود تھے۔پیپلزپارٹی استعفوں کے معاملے پر پی ڈی ایم کیساتھ نہیں، پیپلزپارٹی کی قیادت سے سوال ہے آپ پی ڈی ایم کا حصہ ہیں کہ نہیں، اگرحصہ ہیں تو پھر سندھ اسمبلی میں ضمنی الیکشن کا مطالبہ کیوں کررہے ہیں۔؟ پاکستان پیپلزپارٹی والے استعفے نہیں دینا چاہتے اسی طرح پاکستان مسلم لیک (ن) میں بھی دودھڑے ہیں۔ پی ڈی ایم میں انتشار ہے مجھے لگتا ہے یہ استعفے نہیں دیں گے، اگر پی ڈی ایم استعفوں کے معاملے پر سنجیدہ ہے تو قوم کے ساتھ مذاق نہ کریں اور 31 دسمبر تک قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے سپیکرز کو استعفے جمع کرا دیں۔ 
خبر کا کوڈ : 905135
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

نورسید
Pakistan
(جب تک مسئلہ فلسطین کا کوئی پائیدار حل نہیں نکلتا, ہم اسرائیل سے تعلقات نہیں رکھ سکتے۔ یو اے ای کو کہہ دیا، جب تک اسرائیل فلسطینیوں کے حقوق نہیں دیتا، اس وقت تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتے، شاہ محمود قریشی)
ہاتھی کے دانت کھانے کے اور دیکھانے کے اور
یو اے ای کے ساتھ ادارہ جاتی تعلقات کا کیا مطلب ہے! وہ کون سے ادارے ہیں، پاکستان کا سب سے بڑا ادارہ فوج ہے۔۔۔
جبکہ یو اے ای آج کل مکمل اسرائیلی حکومت میں ڈھل چکا ہے۔
ہماری پیشکش