0
Tuesday 22 Dec 2020 10:14

وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں ڈبیٹ کا چیلنج دیا لیکن بزدل بھاگ گیا تھا، بلاول بھٹو زرداری

وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں ڈبیٹ کا چیلنج دیا لیکن بزدل بھاگ گیا تھا، بلاول بھٹو زرداری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کی طرف سے نیشنل ڈائیلاگ کی آفر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کا وقت گزر چکا ہے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے حکومت کے ساتھ کوئی مذاکرات نہیں چل رہے، ہم واضح پیغام دے چکے ہیں کہ مذاکرات کا وقت چلا گیا ہے، اب بات اس وقت ہوگی جب یہ کٹھ پتلی وزیراعظم جائے گا، وزیراعظم کوپارلیمنٹ میں ڈبیٹ کا چیلنج دیا تھا لیکن بزدل بھاگ گیا تھا، وزیراعظم کا اسلام آباد ہفتے تک دھرنے کے چیلنج کا مطلب شکست مان رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو اندازہ نہیں ہے کہ لانگ مارچ ضرور ہوگا اور پی ڈی ایم فیصلہ کرے گی کہ کب اور کس طرح ہوگا، لانگ مارچ پی ڈی ایم کا کارڈ ہے، ہم اپنا کارڈ اپنی مرضی کے مطابق کھیلیں گے اور ضرور کھیلیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب ہم لانگ مارچ کے لیے نکلیں گے تو غریب عوام کو ساتھ لے کر جائیں گے، جس میں بے روزگار لوگ بھی شامل ہوں گے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عوام ادویات نہیں خرید سکتے، 2 وقت کی روٹی خریدنے سے قاصر ہیں، گیس، بجلی کے بلز نہیں بھر سکتے وہ بھی لانگ مارچ میں ہمارے ساتھ جائیں گے اور ہم عوام کی طاقت کے ساتھ اسلام آباد پہنچ کر ان سے استعفیٰ لے کر رہیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سیکرٹ بیلٹ ممبران کا آئینی حق ہے جسے مرضی ووٹ دیں، سیکرٹ بیلٹ پر ہمارا موقف کلیئرہیں، 31 دسمبر تک قیادت کے پاس استعفے جمع ہو جائیں گے۔ ہم نے یہ اعلان نہیں کیا استعفوں کو کب استعمال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور پارلیمان میں آزادی نہیں ہے، شہباز شریف ملاقات کے بعد میڈیا میں غلط پروپگنڈا کیا گیا، یہ ملاقات والدہ کی تعزیت کے لیے تھی۔
خبر کا کوڈ : 905326
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش