0
Tuesday 22 Dec 2020 22:37

عوام موجودہ آدم خور نظام سے نجات چاہتے ہیں، خرم نواز گنڈاپور

عوام موجودہ آدم خور نظام سے نجات چاہتے ہیں، خرم نواز گنڈاپور
اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ عوام موجودہ آدم خور نظام سے نجات چاہتے ہیں، 23 دسمبر 2012ء کے دن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مینار پاکستان میں تاریخ کے سب سے بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ”سیاست نہیں ریاست بچاؤ“ کا جو نعرہ لگایا تھا وہ نعرہ آج بھی اپنی تمام تر صداقتوں کے ساتھ موجود ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے آج سے 8 سال قبل پاکستان کے تمام عوارض کی جڑ دھن، دھونس اور دھاندلی پر مبنی انتخابی نظام کو قرار دیا تھا، آج بھی یہی نظام ترقی، امن اور استحکام کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، افسوس اشرافیہ کی تاریخی کرپشن موجودہ حکمرانوں کی بیڈگورننس کے پردے میں چھپ گئی، ڈاکٹر طاہرالقادری نے لاکھوں کارکنان اور پڑھی لکھی مڈل کلاس کے ہمراہ لوٹ کھسوٹ پر مبنی نظام کو بدلنے کیلئے رائے عامہ ہموار کی تھی، آج بھی محب وطن پڑھے لکھے حلقے اس نظام سے نجات چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سیاست کو ڈاکوؤں اور چوروں سے پاک کرنے کیلئے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر ان کی روح کے مطابق عمل کیا جائے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکو انہی آرٹیکلز کے تحت کوچہ اقتدار سے اٹھا کر باہر پھینکا گیا، ان آرٹیکلز پر عملدرآمد ہو جائے تو باقی گند بھی صاف ہو جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ 23 دسمبر کے دن یخ بستہ موسم میں ملینز افراد نے مینار پاکستان جمع ہو کر اس لوٹ کھسوٹ پر مبنی نظام کے متعلق اپنی نفرت اور بیزاری کا اعلان کیا تھا، ڈاکٹر طاہر القادری نے دھن، دھونس اور دھاندلی پر مبنی انتخابی نظام کو تمام برائیوں کی جڑ قرار دیا تھا، تاریخ میں پہلی بار خواتین، بچے، ڈاکٹرز، انجینئرز، استاد نظام بدلو تحریک کا حصہ بنے، 23 دسمبر جیسا جلسہ تاریخ میں نہ پہلے کبھی ہوا نہ ہو گا، 23 دسمبر 2012ء کے دن پاکستان کے محب وطن عوام نے حقیقی جمہوریت کے نفاذ کا جو خواب دیکھا تھا وہ ضرور شرمندہ تعبیر ہو گا۔

خرم نواز گنڈا پور کا کہنا تھا کہ کسی کی شعبدہ بازی حقیقی تبدیلی کا راستہ نہیں روک سکے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کے مینار پاکستان پر ہونیوالے جلسہ اور انتخابی اصلاحات کیلئے کئے جانیوالے لانگ مارچ کو پاکستان کے محب وطن عوام اور میڈیا نے تاریخی لانگ مارچ قرار دیا تھا۔ درین اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں رفیق نجم، بشارت جسپال، جی ایم ملک، احمد نواز انجم، سردار شاکر مزاری، راجہ زاہد، حافظ غلام فرید، قاضی فیض الاسلام، عارف چودھری، جواد حامد، ابرار رضا ایڈووکیٹ، قاضی شفیق، فرح ناز نے کہا کہ 23 دسمبر 2012ء کے دن عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر مینار پاکستان جمع تھا، یہ جلسہ اس گلے سڑے نظام کے خلاف ریفرنڈم تھا۔ یہ ظالمانہ نظام 2012ء کو اپنی موت مر گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 905507
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش