0
Wednesday 23 Dec 2020 23:37

عرب ممالک کیساتھ دوستی معاہدوں میں چھپے مذموم صیہونی عزائم عنقریب آشکار ہو جائینگے، اسمعیل ہنیہ

عرب ممالک کیساتھ دوستی معاہدوں میں چھپے مذموم صیہونی عزائم عنقریب آشکار ہو جائینگے، اسمعیل ہنیہ
اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے سیکرٹری سیاسیات اسمعیل ہنیہ نے غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کئے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنا سیاست و حکمت عملی کے میدان میں ایک بڑی غلطی ہے جو تزویراتی حوالے سے امتِ مسلمہ کے مفاد اور امن و امان کے لئے انتہائی نقصاندہ اور مسئلہ فلسطین کے لئے نہ صرف ایک بہت بڑا خطرہ بلکہ فلسطینی قوم اور امتِ مسلمہ کی پیٹھ میں خنجر کے مانند ہے۔ فلسطینی ای مجلے دنیا الوطن کے مطابق اسمعیل ہنیہ نے 30 سے زائد اسلامی و عرب ممالک کو لکھے گئے اپنے خط میں مسئلہ فلسطین کو حال حاضر میں اور آئندہ لاحق ہونے والے عظیم چیلنجز اور بڑے مسائل کی جانب اشارہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسمعیل ہنیہ نے اپنے خط میں تاکید کی ہے کہ ہماری سرزمین پر صیہونی دہشتگردی اور ناجائز قبضہ شدت اختیار کر چکا ہے جبکہ غزہ کی پٹی کا سخت ترین ظالمانہ محاصرہ بھی تاحال جاری۔

اسمعیل ہنیہ نے اپنے خط میں لکھا کہ غاصب صیہونی رژیم اپنے مجرمانہ منصوبوں کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے کے لئے غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر، فلسطینی اراضی کے اسرائیل کے ساتھ غیر قانونی الحاق، فلسطینی گھروں کے ضبط کئے جانے، قدس شریف کو یہودی بنانے، مسجد الاقصی پر مختلف اوقات اور مقامات کے حوالے سے پابندیوں کے لاگو کئے جانے اور قدس شریف سے عرب، اسلامی و مسیجی علامتوں کے خاتمے، قدس شریف کے قدیم رہائشیوں کے گھروں کی مسماری، فلسطینی شہریوں کو بے دخل و شہر بدر کرنے اور گرفتار شدہ فلسطینی شہریوں کے خلاف کھلے جرائم کا ارتکاب کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ہم ان تمام صیہونی جرائم کی کھل کر مذمت کرتے ہیں اور امتِ مسلمہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھی کھل کر ان صیہونی جرائم کی مخالفت کرے۔

حماس کے سیکرٹری سیاسیات نے بعض عرب ممالک کی جانب سے غاصب و بچوں کی قاتل صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کی شدید مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ بعض عرب ممالک کی جانب سے امریکی شہہ پر غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کئے جانے اور عرب لیگ کی جانب سے ان دوستیوں کی مذمت نہ کئے جانے پر حماس کو انتہائی افسوس اور تعجب ہے۔ اسمعیل ہنیہ نے لکھا کہ غاصب صیہونی رژیم امتِ مسلمہ و عرب قوم کی اولین اور مشترکہ دشمن ہے جبکہ اس کے ساتھ معمول کے دوستانہ تعلقات کا استوار کیا جانا نہ صرف قومی امن و امان کو داؤ پر لگا دے گا بلکہ عربی و اسلامی اتحاد کو بھی پارہ پارہ کر دے گا۔

انہوں نے لکھا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستی نہ صرف عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے آئین اور قرادادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے بلکہ صیہونی دوستی کے باعث امتِ مسلمہ اور ہماری "اسٹرٹیجک گہرائی" کے اندر اسرائیل کے تزویراتی اثرورسوخ کی راہ بھی ہموار ہوتی ہے۔ انہوں نے اپنے خط میں "صیہونی دوستی مہم" کے حوالے سے اسرائیل کو تنہاء فاتح اور دوستیاں بنانے والے عرب ممالک کو سب سے بڑا شکست خوردہ فریق قرار دیتے ہوئے لکھا کہ جب اسرائیل سیاسی بھتہ خوری یا غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کے عوض "معاشی فوائد" کے وہم کے بارے بات کرتا ہے تو یہ بات خود غاصب صیہونی رژیم کی ناامیدی اور کمزوری کی علامت ہے۔
خبر کا کوڈ : 905776
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش