اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کیلئے پہلی مرتبہ گندم کا سالانہ کوٹہ 16 لاکھ بوری مقرر کر دیا گیا، اس سے پہلے گندم کے سالانہ کوٹے میں کمی کی گئی تھی جس پر قانون ساز اسمبلی میں ممبران نے شدید احتجاج کیا تھا۔ نئے کوٹے کے تحت جی بی کو ماہانہ بنیادوں پر ایک لاکھ 15 ہزار بوریاں ملیں گی۔ صوبائی حکومت کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے وفاق سے بات کر کے گندم کوٹے میں اضافہ کروایا۔ ذرائع کے مطابق سکریٹری فوڈ نے 22 دسمبر کو فیڈرل فنانس میں ایڈیشنل سکریٹری سے اس حوالے سے ملاقات بھی کی تھی۔ یاد رہے مکمل کوٹہ 7 سالوں سے ریلیز نہیں ہو رہا تھا، 2012 کے بعد سالانہ کچھ نہ کچھ مقدار میں گندم کاٹی جا رہی تھی مگر اس سال دسمبر کے بعد کوئی کٹوتی نہیں ہوگی اور گندم مکمل ایلوکیشن کے مطابق ریلیز ہوگی۔ گندم کا بحران کا خاتمہ ہوگا۔ ماہانہ دسمبر سے پہلے 99 ہزار بوریاں ملتی تھیں، دسمبر میں 81 ہزار بوریاں ملیں، اب ماہانہ 1 لاکھ 15 ہزار ملیں گی۔ خیال رہے کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کیلئے سالانہ پانچ ارب روپے گندم پر سبسڈی کی مد میں فراہم کرتی ہے، جس کے بعد سبسڈائز گندم جی بی میں 12 سو روپے فی بوری کے حساب سے عوام کو ملتی ہے۔ گلگت بلتستان میں گندم پر سبسڈی پہلی مرتبہ ذوالفقار علی بھٹو نے دی تھی جو اب تک جاری ہے۔