0
Sunday 27 Dec 2020 07:54

امریکی حکومت بھارت میں سراپا احتجاج کسانوں کے معاملے کو بھارتی حکومت کے سامنے اٹھائے، اراکین کانگریس

امریکی حکومت بھارت میں سراپا احتجاج کسانوں کے معاملے کو بھارتی حکومت کے سامنے اٹھائے، اراکین کانگریس
اسلام ٹائمز۔ امریکا میں کانگریس کی سات بااثر اراکین کانگریس نے مائیک پومپیو کے نام خط میں اپیل کی کہ وہ بھارت میں سراپا احتجاج کسانوں کے معاملے کو بھارتی ہم منصب کے سامنے اٹھائیں۔ کانگریس کے اراکین کی طرف سے رواں ماہ لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کسانوں کا یہ احتجاج پنجاب سے تعلق رکھنے والے سکھ امریکیوں کے لیے باعث تشویش ہے۔ یہ معاملہ متعدد بھارتی نژاد امریکیوں کو متاثر کرتا ہے۔ بھارت نے کسانوں کے احتجاج سے متعلق کانگریس اراکین کے لکھے گئے خط کو عدم واقفیت پر مبنی اور غیر ضروری قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ مکمل طور پر بھارت کا اندرونی معاملہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی نژاد کئی امریکی اس سے براہِ راست متاثر ہو رہے ہیں۔ کیوں کہ ان کے پاس پنجاب میں آبائی زمینیں ہیں جب کہ ان کے خاندان وہاں آباد ہیں۔ خط کے مطابق وہ بھارت میں ان کی بہتری کے لیے فکر مند ہیں۔ ہم اس سنگین صورتِ حال کے پیشِ نظر امریکہ کو مضبوط کرنے کے لیے آپ سے بھارتی ہم منصب سے رابطہ کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔ آپ ان کو غیر ممالک میں سیاسی تقاریر کی آزادی کے سلسلے میں امریکی مؤقف سے باخبر کریں۔ امریکی قانون سازوں نے خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ امریکا بحیثیت ملک سیاسی مظاہروں سے متعارف ہے اور وہ موجودہ سماجی اضطراب کے دور میں بھارت کو مشورہ دے سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق خط پر دستخط کرنے والوں کا کہنا ہے کہ بحیثیت قانون ساز وہ قومی پالیسی وضع کرنے کے بھارت کے حق کا احترام کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ بھارت اور غیر ممالک میں ان لوگوں کے حقوق کو بھی تسلیم کرتے ہیں جو موجودہ زرعی قوانین کو اپنے اقتصادی تحفظ پر حملہ تصور کرتے ہوئے اس کے خلاف پر امن احتجاج کر رہے ہیں۔ مذکورہ خط پر پرمیلا جے پال کے علاوہ مزید چھ قانون سازوں کے دستخط ہیں۔ رواں ماہ کے اوائل میں امریکی سکھ گروپ کے شریک چیئرمین جان گرامینڈی نے دیگر متعدد قانون سازوں کے دستخط سے ایک خط امریکہ میں بھارتی سفیر ترنجیت سنگھ سندھو کو ارسال کیا تھا اور احتجاجی کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ان کے پرامن احتجاج کے حق کا دفاع کیا تھا۔

ڈیموکریٹک قانون ساز ڈیوڈ ٹرونے نے بھارتی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ احتجاج کرنے والے کسانوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ انہوں نے بھارت کی سپریم کورٹ کی جانب سے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز کا خیرمقدم بھی کیا ہے۔ یاد رہے کہ ہزاروں کسان متنازع زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہریانہ اور اترپردیش سے متصل دارالحکومت دہلی کی سرحد کو بند کر رکھا ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان قوانین کو واپس لے اور حکومت کی جانب سے اجناس کی طے شدہ قیمت (ایم ایس پی) کو قانونی درجہ دے تاکہ کوئی شخص اس سے کم قیمت پر خریداری نہ کر سکے۔
خبر کا کوڈ : 906422
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش