اسلام ٹائمز۔ جارح سعودی اتحاد میں شامل سابق یمنی صدر منصور ہادی کی حامی فورسز کی جانب سے صوبہ الحدیدہ میں شادی کی ایک تقریب کو توپخانے کے گولوں کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کے باعث 5 بے گناہ یمنی شہری شہید اور دسیوں زخمی ہو گئے ہیں۔ اس حوالے سے الحدیدہ کے گورنر محمد عیاش قحیم نے سرکاری خبررساں ایجنسی
سبأ کو بتایا یہ واقعہ جمعے کی شام کو پیش آیا۔ محمد عیاش قحیم نے جارح سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے پیش آنے والے اس وحشتناک واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ شہری آبادی کو نشانہ بنانا نہ صرف ایک جنگی جرم بلکہ تمام بین الاقوامی و انسانی اصولوں کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔
واضح رہے کہ سال 2018ء میں سویڈن میں انصاراللہ فورسز اور منصور ہادی کے مسلح حامیوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے بعد سے صوبہ الحدیدہ میں سیز فائر پر اتفاق کیا گیا تھا جس کی جارح سعودی فوجی اتحاد کی جانب سے آئے وقت خلاف ورزی کی جاتی ہے۔ یاد رہے کہ سال 2015ء سے امریکہ و اسرائیل کی شہ پر امیر ترین مسلم ملک سعودی عرب کی جانب سے غریب ترین مسلم ملک یمن پر وحشتناک جنگ مسلط کی گئی ہے جس کا نشانہ بن کر تاحال 3,800 بے گناہ یمنی بچے اپنی جانیں کھو چکے ہیں جبکہ باقی بچ جانے والے بچوں میں سے 50 فیصد، یمن کے سخت ترین سرحدی محاصرے کے باعث قحط و شدید غذائی کمی کا شکار ہو گئے ہیں۔