0
Saturday 2 Jan 2021 19:58
پاکستان کو امریکہ کی بجائے رشین بلاک سوٹ کرتا ہے

اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ سے اپنا دامن ہمیشہ کے لئے چھڑا لیا جائے، علامہ ناصر عباس جعفری

اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ سے اپنا دامن ہمیشہ کے لئے چھڑا لیا جائے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ وطن عزیز نازک ترین دور سے گزر رہا ہے، جن قوتوں نے اسلامی ممالک کو تباہ و برباد کیا آج وہ پاکستان کے گرد منڈلا رہی ہیں، پاکستان کو امریکہ کی بجائے رشین بلاک سوٹ کرتا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ سے اپنا دامن ہمیشہ کے لئے چھڑا لیا جائے۔۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے امام بارگاہ شہدائے کربلا کراچی میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس میں مولانا باقر عباس زیدی، مولانا شیخ سلیم، مولانا مرزا یوسف حسین، علامہ نثار قلندری، مولانا صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، مولانا علی انور جعفری، مولانا غلام عباس، مولانا آل حسن، مولانا اظہر نقوی، سید علی حسین نقوی، میر تقی ظفر اور زین رضوی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرکے دشمن اپنے ایجنڈے کی راہ ہموار کرنا چاہتا ہے، دشمن کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے ملک کی سیاسی جماعتوں کو تدبر و حکمت کا مظاہرہ کرنا ہوگا، متنازع امور کو پارلیمنٹ کے فورم پر حل کیا جانے چاہیئے، مذاکرات کے ذریعے معاملات کا حل ہی ملک و قوم کے مفاد میں ہے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کے جلسوں کا سازشی عناصر فائدہ اٹھا سکتے ہیں، سیاستدانوں کو چاہیئے کہ اپنے کارکنوں کی سیاسی تربیت کریں، اپوزیشن عوامی ایشوز پر فوکس کرنے کی بجائے غیر آئینی انداز سے حکومت کا خاتمہ چاہتی ہے جو کسی بھی اعتبار سے درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیئے، عدلیہ کے نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ایم ڈبلیو ایم سربراہ نے کہا کہ ہزاروں بے گناہ افراد جیلوں میں قید کی اذیت جھیل رہے ہیں، ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے بہیمانہ انداز سے قتل ہونے والے چودہ مقتولین کے اہل خانہ تاحال انصاف کے منتظر ہیں، مہذب ممالک میں آئین کی حکمرانی ہوتی ہے، دستوری خامیوں یا کمیوں کو ترامیم کے ذریعے دور کیا جاتا ہے، وقت کے تقاضوں اور ضرورت کے مطابق آئین میں ردوبدل انتہائی ضروری ہے، پاکستان مسلسل عدم استحکام کا شکار ہے جس کی بنیاد وجہ ماضی میں ایسی پالیسیوں کا اجراء تھا جو قومی سلامتی اور ملکی مفادات سے مطابقت نہیں رکھتیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغان جہاد اور تکفیری جماعتوں کے ساتھ لچک آمیز رویہ انہی پالیسیوں کی مثالیں ہیں، تکفیری گروہوں کو ملنے والی چھوٹ کا سب سے زیادہ نقصان ملت تشیع نے اٹھایا، ہمارے باصلاحیت نوجوانوں اور ہنرمندوں کو چن چن کر قتل کیا گیا، آج پاکستان بدل رہا ہے، ہم ترقی کی جانب گامزن ہیں، پاکستان کا محل و قوع تجارتی و سرحدی اعتبار سے انتہائی اہم ہے، مغرب سے مشرق کی طرف اسے گیٹ وے کی حیثیت حاصل ہے، پاکستان کا استحکام ایشیا کی تقدیر بدل سکتا ہے اور یہی بات مغرب کے اضطراب کا باعث ہے، گریٹر اسرائیل کے منصوبے کی تکمیل اور امریکی سالمیت کے لئے پاکستان پر پنجے گاڑنا ضروری ہے، یہی وجہ ہے کہ ملک میں مذہبی و سیاسی بحران کھڑے کرنے کی غیر معمولی کوشش کی جا رہی ہے، مولانا کی سربراہی میں چلنے والی تحریک پاکستان کے قومی مفاد کے خلاف ہیں، یہ دشمن کے بیانیہ کو تقویت دے رہے ہیں، پاکستان کو امریکہ کی بجائے رشین بلاک سوٹ کرتا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ سے اپنا دامن ہمیشہ کے لئے چھڑا لیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 907603
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش