0
Saturday 2 Jan 2021 23:15

6 فلسطینی شہید و ہزاروں بار مسجد اقصی کی بیحرمتی، 2020ء کے دوران اسرائیلی جرائم کے نئے اعدادوشمار

6 فلسطینی شہید و ہزاروں بار مسجد اقصی کی بیحرمتی، 2020ء کے دوران اسرائیلی جرائم کے نئے اعدادوشمار
اسلام ٹائمز۔ فلسطین کے قدیمی شہر قدس شریف میں قائم ایک شماریاتی مرکز "عین حلوہ" نے سال 2020ء کے دوران غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے فسلطینی شہریوں اور مقدس مقامات کے خلاف انجام دیئے جانے والے جرائم کے نئے اعداد و شمار نشر کئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق غاصب صیہونی رژیم نے گذشتہ 1 سال کے دوران 6 فلسطینی شہریوں کو عمدی طور پر قتل کیا ہے جن کے نام مندرجہ ذیل ہیں:

1. 17 سالہ محمود عمر فتی۔
2. 32 سالہ ایاد خیری حلاق۔
3. 33 سالہ ماہر زعاترہ۔
4. 36 سالہ اشرف ہلسہ۔
5. 36 سالہ نور جمال شقیر۔
6. 45 سالہ شادی البنا۔

اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال کے دوران غاصب صیہونی آباد کاروں کی جانب سے ہزاروں بار مسجد اقصی کی بیحرمتی کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق فلسطینی اراضیوں میں غیر قانونی طور پر آباد ہونے والے غاصب صیہونی سال 2020ء کے دوران 18 ہزار 536 مرتبہ غیر قانونی طور پر مسجد اقصی میں گھسے ہیں۔ علاوہ ازیں غاصب صیہونی رژیم نے گذشتہ 1 سال کے دوران 387 قدیم فلسطینی باشندوں کو شہر بدر بھی کیا ہے جن میں معروف فلسطینی دینی شخصیات، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق سال 2020ء کے دوران مسجد الاقصی کے علاقے سے 315 فلسطینی شہریوں، قدس شریف سے 15، قدس شریف کے قدیمی حصے سے 33 اور مغربی کنارے سے 4 افراد کو شہر بدر کیا گیا جبکہ 8 دوسرے افراد پر سفر کرنے کے حوالے سے پابندیاں بھی عائد کی گئیں جن میں 15 کمسن بچے اور 66 خواتین بھی شامل ہیں۔

فلسطینی شماریاتی ادارے کے مطابق غاصب صیہونی رژیم نے گذشتہ سال کے دوران دسیوں بے گناہ فلسطینی شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنا کر زخمی بھی کیا ہے جن میں فروری 2020ء کے اواسط میں زخمی کیا گیا 8 سالہ فلسطینی بچہ "مالک وائل عیسی" معروف ہے۔ یاد رہے کہ مالک وائل عیسی سکول سے واپس آ رہا تھا کہ غاصب صیہونی فوجیوں کی جانب سے اسے بُری طرح ربڑ کی گولیوں کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث اس کی نہ صرف بائیں آنکھ ضائع ہو گئی بلکہ اس کی کھوپڑی کو بھی شدید نقصان پہنچا تھا۔ علاوہ ازیں غاصب صیہونی آبادکاروں کی جانب سے گذشتہ سال کے ابتدائی دنوں میں قدس شریف کے جنوب مغربی حصے "شرفات" میں واقع البدرین مسجد پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور اس کی دیواروں پر نسل پرست نعرے تحریر کر کے مسجد کو نذر آتش کر دیا گیا تھا۔

اس رپورٹ میں گذشتہ سال کے دوران غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے بڑی تعداد میں بے گناہ فلسطینیوں کی اندھا دھند پکڑ دھکڑ کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سال 2020ء کے دوران صرف قدس شریف کے اندر سے ہی 1 ہزار 979 بے گناہ فلسطینی شہریوں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا جن میں 12 سال سے کم عمر 8 بچے، 346 نوجوان اور 100 خواتین شامل ہیں۔  علاوہ ازیں غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے چیئرمین سپریم اسلامی بورڈ عکرمہ صبری، گورنر قدس شریف عدنان غیث اور فلسطینی حکومت کے وزیر امور قدس فادی الہدمی کو بھی بارہا گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق باقی جرائم کے ساتھ ساتھ غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے گھروں اور تجارتی مراکز کو بھی منظم انداز میں منہدم کیا جاتا رہا جس کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال کے دوران غاصب صیہونی رژیم کی جانب سے صرف قدس شریف کے اندر فلسطینی شہریوں سے متعلق 193 عمارتوں کو مسمار کر دیا گیا جن میں 114 گھر، 4 رہائشی کمپلیکس اور 30 تجارتی مراکز شامل ہیں جبکہ 1 کمرے پر مشتمل گھروں، چھوٹے فارم ہاؤسز اور اسی جیسی منہدم کی گئی انگنت دوسری عمارتوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
خبر کا کوڈ : 907643
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش