0
Saturday 2 Jan 2021 23:59
شہید جنرل قاسم سلیمانی و ابومہدی المہندس کی پہلی برسی

خطے سے امریکی اخراج ہی شہید سلیمانی و ابو مہدی المہندس کے قاتلوں کی سزا ہے، انصاراللہ

خطے سے امریکی اخراج ہی شہید سلیمانی و ابو مہدی المہندس کے قاتلوں کی سزا ہے، انصاراللہ
اسلام ٹائمز۔ یمن کی مزاحمتی فورس انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام الحوثی نے اپنے ایک بیان میں تاکید کی ہے کہ امتِ مسلمہ شہید کمانڈرز جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے رستے پر عمل پیرا رہنے میں پرعزم ہے۔ محمد عبدالسلام نے کہا کہ خطے سے امریکیوں کا نکال باہر کیا جانا ہی جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کے قاتلوں کی سزا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں شہداء کے لئے یہ ایک بہت بڑے اعزاز کی بات ہے کہ ان کا قاتل دنیا کا سب سے بڑا مجرم اور بے رحم قاتل ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ دونوں کمانڈرز کی ٹارگٹ کلنگ پر مبنی گھناؤنی مجرمانہ کارروائی نہ صرف مسلمانوں کے ایک بہت بڑے طبقے کے درمیان "اُمتِ واحدہ" کے مفہوم کو دوبارہ زندہ کرنے کا سبب بنی ہے بلکہ اس نے امریکی و تکفیری دہشتگردانہ حملوں کے مقابلے میں اُن دونوں کے عظیم اقدامات کو بھی پوری دنیا کے سامنے برملا کر دیا ہے۔

انصاراللہ یمن کے ترجمان نے اپنے بیان میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ شہید سلیمانی سال 2006ء کی جنگ میں لبنان میں موجود رہے جبکہ اسلامی مزاحمتی محاذ نے شہید سلیمانی کی موجودگی میں خطے کے خلاف دشمن کی خطرناک سازشوں کو بُری طرح شکست سے دوچار کیا۔ محمد عبدالسلام نے کہا کہ ہمیں اچھی طرح یاد ہے کہ لبنان پر مسلط کردہ سال 2006ء کی جنگ کے بعد مسلمان و عرب اقوام نے فتح کے احساس کو کیسے اپنے پورے وجود کے ساتھ محسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی ایک گمنام سپاہی تھے جبکہ انتہائی کم افراد کے علاوہ کوئی ان کے اقدامات سے آگاہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ شہید سلیمانی ایک ایسے سپاہی تھے، جو ہر قسم کے اختلافات کے باوجود، مستضعفین کے دفاع کے حوالے سے اپنی دینی و اخلاقی ذمہ داری کو انتہائی شدت کے ساتھ محسوس کیا کرتے تھے۔ محمد عبدالسلام نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ ہم جارحیت کے مقابلے میں یمنی قوم کو مدد فراہم کرنے پر مبنی رہبر انقلاب اسلامی اور ایرانی قوم کے دوٹوک موقف پر ان کے انتہائی شکرگزار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 907654
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش