0
Monday 4 Jan 2021 21:14

سرینگر فرضی انکاؤنٹر میں شہداء کے افراد خانہ کا احتجاج، لاشوں کی واپسی کا مطالبہ

سرینگر فرضی انکاؤنٹر میں شہداء کے افراد خانہ کا احتجاج، لاشوں کی واپسی کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ گزشتہ ہفتے لاوے پورہ سرینگر فرضی انکاﺅنٹر میں مارے گئے تین مقامی مشتبہ طالب علموں کے لواحقین نے پھر مطالبہ کیا کہ تینوں مہلوکین کی نعشوں کو اُن کے سپرد کیا جائے۔ تینوں نوجوان مہلوکین کے لواحقین نے آج برفباری کے باوجود ضلع پلوامہ سے آ کر سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کیا۔ لواحقین کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹوں کی لاشوں کو ان کے سپرد کیا جائے تاکہ وہ اپنے آبائی قبرستانوں میں ان کی آخری رسومات انجام دے سکیں۔ غور طلب ہے کہ ان تینوں نوجوانوں اعجاز احمد گنائی، اطہر مشتاق وانی اور زبیر احمد لون کی لاشوں کو پولیس نے پلوامہ سے 125 کلومیٹر دور وسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کے سونہ مرگ میں دفن کیا ہے۔

یہ تینوں گزشتہ ہفتے شہر کے مضافاتی علاقہ لاوے پورہ میں ایک تصادم کے دوران شہید کر دئے گئے تھے اور فوج نے تینوں کو جنگجو قرار دیا تھا جبکہ پولیس نے ایک بیان میں اُسی شام بتایا کہ تینوں مہلوکین کے نام سرگرم جنگجوﺅں کی فہرست میں موجود نہیں تاہم پولیس نے کہا کہ مہلوک نوجوانوں میں سے 2 بالائی زمین ورکر تھے جبکہ تیسرا شاید حال ہی میں جنگجوﺅں کا معاون بن گیا تھا۔ لواحقین نے تینوں کو بے قصور قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وہ طالب علم تھے اور ان میں سے دو نے حال ہی میں گیارہویں جماعت کا امتحان دیا تھا اور اب وہ بارہویں جماعت کی کوچنگ کے لئے سرینگر گئے تھے، جہاں وہ مارے گئے۔
خبر کا کوڈ : 908048
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش