0
Tuesday 5 Jan 2021 21:26

فوری و شفاف تحقیقات ہی لواحقین کو مطمئن کرسکتی ہے، عمر عبداللہ

فوری و شفاف تحقیقات ہی لواحقین کو مطمئن کرسکتی ہے، عمر عبداللہ
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلٰی عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے لاوے پورہ فرضی انکاؤنٹر کی فوری تحقیقات کا ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ لاوے پورہ مبینہ انکاؤنٹر، جس میں جنوبی کشمیر کے تین نوجوان شہید ہوئے کی تحقیقات جلد از جلد منطقی انجام کو پہنچ جانی چاہیئے۔ تینوں نوجوانوں کی شہادت کے فوراً بعد انکے لواحقین نے سرینگر میں احتجاج کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اُن کے لخت جگر بے قصور تھے اور اُن کا عسکریت پسندی کے ساتھ کوئی واسطہ نہیں تھا۔ عمر عبداللہ نے اپنا ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ یہ ضروری ہے کہ انکاؤنٹر کی تحقیقات جلد از جلد مکمل کرلی جائے، صرف شفاف اور منصفانہ تحقیقات ہی لواحقین کو مطمئن کرسکتی ہے، جن کے لخت جگر اُن سے جدا ہوگئے اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے بھی تحقیقات کا وعدہ کیا ہے۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ نعشوں کو واپس نہ کرنا مذہب اور انسانیت کے منافی ہے۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ مبینہ انکاؤنٹر کے دوران جاں بحق ہوئے تینوں نوجوانوں کی نعشیں لواحقین کے سپرد کردی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ جاں بحق تینوں نوجوانوں کے جنگجویانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ہیں اور اُنہیں ملی ٹنسی کے ساتھ جوڑا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ نئی دہلی اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ان سوگوار ماؤں کے لئے کیوں درد محسوس نہیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امشی پورہ شوپیان میں تین نوجوانوں ملی ٹنٹ قرار دے کر ہلاک کیا گیا بعد میں وہ راجوری کے مزدور نکلے، کشمیر میں معاملات اس طرح چل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات مددگار ثابت نہیں ہوں گے بلکہ نئی دہلی اور کشمیر کے درمیان خلیج اور وسیع ہوگی جو پہلے ہی وسیع ہوگئی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ نئی دہلی کب تک کشمیریوں کی آواز کو بندوق کی نوک پر خاموش کرے گی اور لوگوں کو یرغمال بنایا جائے گا۔ محبوبہ مفتی سرینگر میں نامہ نگاروں سے بات کررہی تھی۔
خبر کا کوڈ : 908260
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش