0
Wednesday 10 Aug 2011 18:24

سیاست دانوں کے بعد بیوروکریسی بھی پاکستانی خزانے پر بوجھ نکلی

سیاست دانوں کے بعد بیوروکریسی بھی پاکستانی خزانے پر بوجھ نکلی
لاہور:اسلام ٹائمز۔ اندرونی و بیرونی قرضوں میں گھرے ملک پاکستان میں حکومت ماہانہ ایک وفاقی سیکریٹری پر 5 لاکھ روپے خرچ کرتی ہے جب کہ قرضے بڑھ جانے سے ملک کا ہر پیدا ہونے والا بچہ 61 ہزار روپے سے زائد کا مقروض ہے۔ پلاننگ کمیشن کی رپورٹ کے مطابق حکومت ایک وفاقی سیکریٹری کو گھر کے کرائے کی مد میں ماہانہ 2 لاکھ روپے ادا کرتی ہے جب کہ ہر ماہ ایک لاکھ 86 ہزار روپے ٹرانسپورٹ کی مد میں ادا کئے جاتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 21 ویں اسکیل کا ایڈیشنل سیکریٹری 4 لاکھ 40 ہزار روپے تخواہ اور دیگر مراعات لیتا ہے جب کہ 20 اسکیل کا جوائنٹ سیکریٹری تنخواہ اور مراعات کی مد میں 3 لاکھ روپے لیتا ہے۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی حکومت 20 سے 22 گریڈ کے وفاقی افسروں پر سالانہ 6 ارب روپے خرچ کرتی ہے جب کہ حکومت پر مجموعی طور پر 12 کھرب روپے کا قرضہ ہے، جس کے حساب سے ملک میں پیدا ہونے والہ ہر بچہ 61 ہزار روپے سے زائد کا مقروض ہے۔
حکومتی افسروں اور عوامی نمائندوں پر سالانہ کروڑوں اور لاکھوں روپے خرچہ کرنے والی پاکستانی حکومت بجٹ کی مد میں ملک کے سب سے بڑے آبادی والے صوبے پنجاب کے ایک عام فرد پر ماہانہ 6 ہزار روپے خرچہ کرتی ہے جب کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں حکومت ماہانہ 8 ہزار روپے تک خرچہ کرتی ہے۔ ذرائع کے مطابق پاکستانی حکومت این ایف سی ایوارڈ اور سالانہ مالی بجٹ کی مد میں آبادی کے لحاظ سے ملک کے دوسرے بڑے صوبے سندھ کے ایک عام فرد پر ماہانہ 9 ہزار اور ملک میں رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں ایک فرد پر ماہانہ 10 ہزار روپے خرچ کرتی ہے۔ وزراء، سیکریٹریز اور افسروں پر اربوں روپے خرچ کرنے والے ملک پاکستان میں صرف 2 برسوں میں سال 2008ء سے لیکر سال 2009ء تک ملک کے بینکوں نے 256 ارب روپے کے قرضے معاف کئے۔
بینک کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق سال 2008ء اور سال 2009ء میں 4 لاکھ 54 ہزار 737 نادہندگان نے 74 ارب روپے کے قرضے معاف کرائے، اسی عرصہ میں ایک لاکھ روپے سے زائد قرضہ معاف کرانے والوں کی تعداد 8689 ہے اور اس مد میں 38 ارب روپے کے قرضے معاف کرائے گئے۔
پانچ لاکھ روپے سے کم قرضہ معاف کرائے جانے والوں کی تعداد 44 ہزار 649 ہے اور اس میں تقریبا 36 ارب روپے کے قرض معاف کرائے گئے، گزشتہ دور حکومت میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور جنرل پرویز مشرف نے اپنے 22 دوستوں کے 16 ارب روپے کے قرضے معاف کرائے۔
سابق صدر مشرف کے دور حکومت میں ملک کے 136 بااثر سیاسی خاندانوں، مالیاتی اداروں اور ارباب اقتدار نے 42 ارب 70 کروڑ سے زائد کے قرضے معاف کرائے، حکومتی مشینری پر کروڑوں روپے خرچ کرنے والے ملک پاکستان کی بیشتر آبادی بنیادی ضروری اشیاء سے بھی محروم ہے جبکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ کے باعث ملک کو گزشتہ 10 برس میں 10 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 90831
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش