0
Wednesday 10 Aug 2011 19:19

پاکستان پر دبائو کی نئی امریکی حکمت عملی

پاکستان پر دبائو کی نئی امریکی حکمت عملی
لاہور:اسلام ٹائمز۔ امریکہ نے پاکستان سے ایٹمی تخفیف اسلحہ معاہدے پر دستخط کرانے کیلئے ایک منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر نیوکلیئر بم تیار کرنے والے میٹریل کی تیاری روکنے اور خام ایٹمی مواد کے خاتمے کے معاہدے پر دستخط کیلئے پاکستان پر دبائو ڈالے گا۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اوباما انتظامیہ پاکستان کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ ایٹمی مواد کی تیاری کا عمل روک دے، تاہم اسلام آباد اپنے اصولی موقف پر برقرار ہے، جس کے بعد آئندہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکہ اس حوالے سے پاکستان پر دبائو ڈالنے کیلئے اپنی نئی کوششوں کا آغاز کرے گا۔
امریکی ٹی وی نے امریکی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ امریکی انتظامیہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کے بارے میں تشویش میں مبتلا ہے، ان کا خیال ہے کہ یہ ہتھیار غلط ہاتھوں میں جا سکتے ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اس سے قبل متعدد بار کہہ چکا ہے کہ اس کا پاکستان کے ایٹمی پروگرام بارے کوئی خفیہ منصوبہ نہیں، لیکن اب اوباما انتظامیہ نے اس حوالے سے کھل کر سامنے آنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور وہ دیگر ایٹمی طاقتوں کے تعاون سے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کیخلاف مہم جوئی کریگا۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ نے خام ایٹمی مواد کی تیاری روکنے کے معاہدے (ایف ایم سی ٹی) پر چین کی حمایت بھی حاصل کر لی ہے جبکہ حال ہی میں پیرس میں ہونے والی کانفرنس میں روس، فرانس اور برطانیہ سمیت تمام تسلیم شدہ ایٹمی طاقتوں نے اس امریکی منصوبے کی حمایت کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ اور اس کے اتحادی ایف ایم سی ٹی کے معاملے پر ستمبر میں مکمل اتفاق رائے کے بعد ایک مشترکہ منصوبے کے ساتھ اس پر بات چیت کا آغاز کرنے کیلئے سلامتی کونسل میں جائیں گے۔
 رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس سے قبل پاکستان نے ایف ایم سی ٹی پر عالمی دبائو کا کامیابی سے مقابلہ کیا اور انتباہ دیا تھا کہ وہ تخفیف اسلحہ کے حوالے سے امریکی پشت پناہی کے حامل کسی بھی امریکی معاہدے یا مذاکرات میں شرکت نہیں کرے گا، جس کے بعد امریکہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کیخلاف ایک نیا فورم تشکیل دے رہا ہے تاکہ اس کی مدد سے ایف ایم سی ٹی پر دستخط کیلئے پاکستان پر دبائو ڈالا جا سکے۔ 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام پاکستان کے ساتھ کشیدگی کو مزید بڑھاوا دے سکتا ہے اور یہ کشیدگی ماضی میں ہونے والے اختلافات سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، کیونکہ پاکستان کا یہ اصولی موقف ہے کہ وہ اپنے ہمسائے بھارت کے بغیر ایٹمی تخفیف اسلحہ کے معاہدے پر دستخط نہیں کر سکتا، پاکستان کا یہ بھی کہنا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام ایشیا میں بھارت کی بالادستی کیلئے راہ ہموار کرتا ہے، جو امن کیلئے خطرہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 90839
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش