0
Wednesday 6 Jan 2021 22:10

آئمہ کرام کو تنخواہوں کا چوتھی بار اعلان، علمائے کرام نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا

آئمہ کرام کو تنخواہوں کا چوتھی بار اعلان، علمائے کرام نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے علمائے کرام کو ماہانہ وظائف کی منظوری کے حوالے سے علماء کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔ مردان سے تعلق رکھنے والے مولانا حافظ عبد الجبار کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ علمائے کرام کو ماہانہ 10 ہزار روپے دیئے جائیں گے، تاہم ابھی تک نہ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ 10 ہزار ماہانہ روپے کم ہیں، جتنے اخراجات عام لوگوں کے ہوتے ہیں وہی علمائے کرام کے بھی ہوتے ہیں۔ چند علماء نے ان وظائف کو حکومت کی چال قرار دی۔ مولانا امانت شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے پہلے بھی اس طرح کے اعلان کئے تھے تاہم ابھی تک اس کو عملی جامہ نہ پہنایا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی اپوزیشن کی جانب سے کوئی تحریک شروع ہوتی ہے تو حکومت ہمدریاں حاصل کرنے کیلئے اس طرح کا کوئی اعلان کر دیتی ہے، لیکن حکومت اس بات سے بے خبر ہے صرف اعلانات سے حکومتیں نہیں چلا کرتیں عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دو سال قبل جب حکومت نے علمائے کرام کیلئے اعزازیے کا اعلان کیا تو اسوقت ایک سروے کیا گیا اور علمائے کرام کی تفصیلات جمع کی گئیں، تاہم علمائے کرام کو آج تک وہ پیسے نہ مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کو رشوت دینا اور انکی توجہ اپنی طرف کرنا اچھا عمل نہیں ہے۔ مولانا امانت شاہ نے کہا کہ حکومت علمائے کرام کو ماہانہ اعزازیہ دینے کی بجائے مساجد کے بجلی کے بل اور گیس کے بل ادا کریں۔ یاد رہے گذشتہ روز خیبر پختونخوا کے 22 ہزار آئمہ کرام کیلئے ماہانہ 10 ہزار روپے اعزازیہ دینے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 908589
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش