0
Wednesday 6 Jan 2021 23:29

بلتستان یونیورسٹی کی طلبا کونسل کا صدر، آرمی چیف کو خط، وائس چانسلر اور رجسٹرار کو ہٹانے مطالبہ

بلتستان یونیورسٹی کی طلبا کونسل کا صدر، آرمی چیف کو خط، وائس چانسلر اور رجسٹرار کو ہٹانے مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ طلباء کونسل یونیورسٹی آف بلتستان نے قانونی ماہرین کی سرپرستی میں صدر پاکستان، آرمی چیف اور چیئرمین ایچ ای سی کو ایک خط لکھا ہے جس میں یونیورسٹی آف بلتستان میں ہونے والی خلاف میرٹ بھرتیوں اور وی سی اور رجسٹرار کی کرپشن سے آگاہ کیا گیا ہے۔ خط کے ساتھ اہم دستاویزات بھی بطور ثبوت منسلک کیے گئے ہیں۔ خط میں ارباب اختیار سے مطالبہ کیا گیا کہ بلتستان ریجن کی واحد یونیورسٹی میں ہونے والے غیرقانونی اقدامات پر نوٹس لے کر عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے اور شفاف تحقیقات کروانے میں کردار ادا کیا جائے۔ ساتھ ہی ساتھ سلیکشن بورڈ کو بھی غیر قانونی قرار دے کر روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

خط میں اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں یونیورسٹی کے سٹوڈنٹس مارچ میں کلاسز کے بائیکاٹ کر کے بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے۔ طلباء ترجمان نے مزید کہا کہ نون لیگ کے دور میں تمام تر تقرریاں سیاسی اثر و رسوخ  کی بنیاد پر ہوئے جس کے واضح ثبوت یہ ہیں کہ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے قریبی عزیز کو جامعہ بلتستان کا وائس چانسلر تعینات کیا، جس کی کارکردگی سوشل میڈیا کی حد تک محدود ہے۔ اسی طرح سابق وزیر اعلی حفیظ نے بھی اپنے کزن کو خلاف میرٹ جامعہ کا رجسٹرار لگوایا جو کہ انتہائی نالائق ہے۔

جس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ موصوف کو نوازنے کے لیے تین بار رجسٹرار جیسی اہم پوسٹ کے رولز میں تبدیلی کی گئی۔ طلباء کونسل نے امید ظاہر کی ہے کہ اہم دستاویزات جو خط کے ساتھ بطور ثبوت منسلک ہیں، امید ہے ان کی روشنی میں موجودہ وائس چانسلر اور رجسٹرار کے خلاف ارباب اختیار نوٹس لے کر شفاف انکوائری کریں گے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر اس اہم ایشوز پر کوئی ایکشن نہیں ہوتا تو ہم سٹوڈنٹس خود میدان میں آئیں گے اور پھر مارچ میں کلاسز نہیں سخت احتجاج ہوگا۔ ارباب اختیار یہ بات یاد رکھیں سٹوڈنٹس کی طرف سے احتجاج کی صورت میں وائس چانسلر اور رجسٹرار کی برطرفی تک احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔ 
خبر کا کوڈ : 908593
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش