0
Thursday 7 Jan 2021 13:07

وزیراعظم خیر منائیں آنے کیبجائے جانے کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے، علامہ باقر زیدی

وزیراعظم خیر منائیں آنے کیبجائے جانے کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے، علامہ باقر زیدی
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان میں شیعہ ہزارہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف شہر قائد کے مختلف علاقوں میں شیعہ تنظیمات کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔ دوسرے روز ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی، صوبائی اور ضلعی رہنماؤں کے علاوہ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کرکے اظہار یکجہتی کیا۔ مختلف مذہبی جماعتوں کے وفود نے سانحہ مچھ کو ظلم و بربرہت کی بدترین مثال قرار دیتے ہوئے ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کو ریاستی فرض قرار دیا۔ دھرنے میں شرکت کرنے والی مختلف شخصیات نے ورثاء کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کے ورثا کی داد رسی کیلئے وزیراعظم عمران خان کو فوری طور پر کوئٹہ جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ہزارہ برادری پر ہی وار نہیں کیا گیا، بلکہ پوری قوم کے دل زخمی کیے گئے ہیں۔ ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے شرکائے دھرنا سے خطاب میں کہا کہ اپنی قوم کے حقوق کیلئے ہماری جدوجہد آخری سانس تک جاری رہے گی، بلوچستان میں ہمارے لوگوں کے ساتھ وحشت و بربریت کا جو کھیل کھیلا گیا، وہ ناقابل معافی ہے، ریاست کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، جب تک شہداء کے ورثا کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے، ہمارے احتجاج میں کمی نہیں، بلکہ دن بدن شدت آئے گی۔

علامہ باقر زیدی نے کہا کہ حکومت اس مسئلے کو طوالت دے کر مزید پیچیدہ نہ کرے، بلوچستان کے باسی خون کو منجمد کرنے والی شدید سردی میں احتجاج کر رہے ہیں، جن میں بچے، بزرگ اور خواتین بھی شامل ہیں، موسم کی شدت سے اگر خدانخواستہ کسی انسانی جان کو نقصان پہنچا، تو اس کا گناہ ان حکمرانوں کے سر ہوگا، جو بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، حکومت ہماری حب الوطنی اور قانون پسندی کو کمزوری نا سمجھے، وزیراعظم کوئٹہ جانے میں جتنی دیر کریں گے احتجاج اتنا ہی شدید ہوتا جائے گا، اگر وہ پہلے ہی متاثرین سے تعزیت کرنے چلے جاتے، تو ان ہی کی عزت بڑھتی، وزیراعظم خیر منائیں کہ ان سے متاثرین آنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ورنہ ان سے جانے کا مطالبہ بھی کیا جا سکتا ہے، جسٹس آف پاکستان اس واقعے کا ازخود نوٹس لیں، سانحہ مچھ کے شہداء کے قاتلوں کو نامعلوم کہا جا رہا ہے، ان کے قاتل وہ ہی ہیں، جو کشمیر، فلسطین، شام اور یمن میں عوام کا خون بہا رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 908680
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش