0
Friday 8 Jan 2021 02:34

اپوزیشن رہنماوں نے سانحہ مچھ پر دھرنے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، لیاقت شاہوانی

اپوزیشن رہنماوں نے سانحہ مچھ پر دھرنے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا، لیاقت شاہوانی
اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے مچھ کے مقام پر ہزارہ برداری کے کان کنوں کی ہلاکت کے معاملے پر کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو آج جو سنجیدگی دکھانی چاہیے تھی وہ قطعاً نظر نہیں آئی۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ ہماری توقع تھی آج سیاسی پوائنٹ اسکورنگ نہیں ہوگی۔ لیاقت شاہوانی نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی آمد پر اُمید تھی کہ وہ ہزارہ برداری کے زخموں پر مرہم رکھیں گے، انہیں حوصلہ دیں گے لیکن افسوس ہوا انہوں نے اس موقع پر بھی سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز نے نرم لفظوں میں سیاست کی جبکہ انہیں چاہیے تھا کہ وہ دھرنے کے منتظمین کو آمادہ کرنے کی کوشش کرتے کہ میتوں کا تقدس مد نظر رکھتے ہوئے ان کی تدفین کی جائے۔ ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کی بیانات میں اشتعال انگیزی تھی۔ انہوں نے مریم نواز کو مخاطب کرکے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور میں دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان حکومت نے اسلام آباد میں اپنا مراسلہ ارسال کیا جس میں کہا گیا کہ جاں بحق ہونے والے کان کنوں میں 7 افغان شہری ہیں، اس لیے ان کی میتیں انہیں فراہم کی جائیں۔ 

لیاقت شاہوانی نے دھرنے کے شرکا سے ایک مرتبہ پھر گزارش کی کہ میتوں کی تدفین کی جائے اور جاں بحق ہونے والے افغان شہریوں کی میتیں فراہم کریں تاکہ انہیں افغانستان کے حوالے کیا جاسکے۔ خیال رہے کہ آج بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ ہم ایسے پاکستان میں رہ رہے ہیں جہاں ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے لیکن عوام کا خون سستا ہے، 1999 سے 2 ہزار لوگ شہید ہو چکے ہیں لیکن ایک شہید کو بھی انصاف نہیں ملا۔

اس موقع پر مریم نواز نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کو یہاں آنا پڑے گا اگر وہ کوئٹہ نہیں آسکتے تو عوام انہیں اسلام آباد میں بھی بیٹھنے نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک بچی کسی بے حس کو کہہ رہی تھی جب تک آپ نہیں آئیں گے میں اپنے والد کو نہیں دفناؤں گی، ان میتوں میں ایک ایسے بچے کی میت بھی ہے جو کالج سے چھٹیوں اپنی فیس جمع کرنے کے لیے کان میں کام کرنے گیا تھا۔

لیاقت شاہوانی نے دھرنے کے شرکا سے ایک مرتبہ پھر گزارش کی کہ میتوں کی تدفین کی جائے اور جاں بحق ہونے والے افغان شہریوں کی میتیں فراہم کریں تاکہ انہیں افغانستان کے حوالے کیا جاسکے۔ خیال رہے کہ آج بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے مظاہرین سے اظہار یکجہتی کیا تھا۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ ہم ایسے پاکستان میں رہ رہے ہیں جہاں ہر چیز مہنگی ہوگئی ہے لیکن عوام کا خون سستا ہے، 1999 سے 2 ہزار لوگ شہید ہو چکے ہیں لیکن ایک شہید کو بھی انصاف نہیں ملا'۔

اس موقع پر مریم نواز نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کو یہاں آنا پڑے گا اگر وہ کوئٹہ نہیں آسکتے تو عوام انہیں اسلام آباد میں بھی بیٹھنے نہیں دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک بچی کسی بے حس کو کہہ رہی تھی جب تک آپ نہیں آئیں گے میں اپنے والد کو نہیں دفناؤں گی، ان میتوں میں ایک ایسے بچے کی میت بھی ہے جو کالج سے چھٹیوں اپنی فیس جمع کرنے کے لیے کان میں کام کرنے گیا تھا۔ 

مذکورہ واقعے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔ اس واقعے کے بعد وزیراعظم عمران خان سمیت مختلف سیاسی شخصیات نے اظہار مذمت کیا تھا جبکہ عمران خان نے ایف سی کو واقعے میں ملوث افراد کو انصاف میں کٹہرے میں لانے کا حکم دیا تھا۔ تاہم اس واقعے کے فوری بعد سے ہرازہ برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر اپنے پیاروں کی میتیں رکھ کر احتجاج شروع کردیا تھا۔
 
خبر کا کوڈ : 908798
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش