0
Friday 8 Jan 2021 20:17

ملتان، سانحہ مچھ کے خلاف تین مقامات پر دھرنے جاری، نواں شہر چوک میں ہزاروں افراد موجود 

ملتان، سانحہ مچھ کے خلاف تین مقامات پر دھرنے جاری، نواں شہر چوک میں ہزاروں افراد موجود 
اسلام ٹائمز۔ سانحہ مچھ کے خلاف ملک بھر کی طرح ملتان میں بھی سانحہ مچھ کے خلاف تیسرے روز بھی دھرنوں کا سلسلہ جاری ہے، ملتان میں نواں شہر چوک، سیداں والا بائی پاس اور نادرآباد پھاٹک پر احتجاجی دھرنے جاری ہیں، ملتان کے دھرنے کی قیادت مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنمائوں علامہ سید اقتدار حسین نقوی، علامہ موسی رضا جسکانی، علامہ ڈاکٹر سید کاظم رضا نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ سید کاشف ظہور نقوی، مولانا حسین بخش سروری، مولانا سبطین خان، مولانا وسیم عباس معصومی، مولانا تنویر نقوی، مولانا غلام شبیر حیدری، مولانا افضل جعفری، مولانا کاظم علی حیدری، غلام جعفر انصاری، مولانا فرمان علی صفدری، شاعر اہلبیت زوار حسین بسمل، دانش علی نقوی، باقر خان بلوچ، فخر نسیم صدیقی، محمد ثقلین ظفر، محمد اکبر نے کی۔

نماز جمعہ کے بعد سورج میانی اور محلہ جھک سے ریلیاں نکالی گئیں، جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی چوک نواں شہر پہنچیں، دھرنے کے تیسرے روز مرد، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی، تینوں مقامات پر جاری دھرنے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، دھرنے کے شرکاء نے سخت سردی میں تیسری رات بھی آسمان تلے گزاری، دھرنے کے شرکاء کے لیے لنگر اور نیاز کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ دھرنے کے تیسرے روز شہید قاسم سلیمانی اور دیگر شہداء کے ایصال ثواب کے لیے مجلس عزا کا اہتمام کیا گیا، دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہزارہ کمیونٹی کے شہدا کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے پورے ملک میں اس وقت تک پرامن دھرنے جاری رہیں گے جب تک ورثا کی طرف سے خود دھرنے کے خاتمے اور لاشوں کی تدفین کا اعلان نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے کے خاتمے کا منفی پروپیگنڈہ ان عناصر کی کارستانی ہے جن کی ساری ہمدردیاں قاتلوں کے ساتھ ہیں۔ عوام ایسی گمراہ کن اطلاعات پر کان نہ دھریں۔ انہوں نے کہا ملت تشیع ایک منظم اور مہذب قوم ہے جو انسانیت کا احترام کرنا جانتی ہے، کسی بھی شہر میں دیے گئے دھرنے کسی ایمبولینس یا مریض کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے، بعض شہروں میں دھرنوں کے دوران اشتعال انگیز واقعات کا بیان کیا جانا غیرحقیقی اور خود ساختہ ہے، عوام کو من گھڑت خبروں کے ذریعے گمراہ کرنا پیشہ وارانہ فرائض کے منافی اور افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کے اعلی کردار کو ماضی میں بھی عالمی ذرائع نے سراہتے ہوئے کہا کہ طویل دھرنوں کے دوران اس قوم نے کسی ایک پتے کو بھی نقصان نہیں پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے کوئٹہ جانے میں جتنی زیادہ تاخیر ہوتی جائے گا مسائل اتنے ہی زیادہ پیچیدہ اور سنگین ہوتے جائیں گے۔ پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں کوئٹہ دھرنے کے شرکا سے اظہار یکجہتی کے لیے پہنچ گئی ہیں لیکن وزیراعظم ابھی تک شش و پنج میں مبتلا ہیں۔ حکومت یہ بات ذہن نشین کر لے کہ کوئٹہ دھرنے میں وزیراعظم کی آمد کے بغیر مسائل جوں کے توں رہیں گے، حکومت ان خاندانوں کے مطالبات تسلیم کرے جو اپنے پیاروں کی لاشیں لے کر سڑکوں پر منفی سات کی شدید سردی میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ رہنمائوں نے کہا کہ وزیراعظم کا بیان افسوسناک ہے، ملک کا وزیراعظم قوم کا باپ ہوتا ہے، پوری دنیا ظلم کے خلاف سراپا احتجاج ہے لیکن وزیراعظم کو کتوں اور فلموں سے فرصت ہی نہیں، وزیراعظم کو پوری قوم سے معافی مانگنی ہوگی، ہم کوئی این آر او نہیں مانگ رہے، ہمارا مزید امتحان نہ لیا جائے ورنہ پورا ملک جام کردیں گے۔

احتجاجی دھرنے سے ذاکر اہل بیت ناصر عباس نوتک، شاعر اہلیبیت شوکت رضا شوکت نے بھی خطاب کیا، دھرنے میں مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما مخدوم جاوید ہاشمی، سرائیکستان قومی کونسل کے سربراہ ظہور احمد دھریجہ، سرائیکی پارٹی کے سربراہ ملک اللہ نواز وینس، سرائیکستان نوجوان تحریک کے سربراہ مظہر عباس کات، چرچ آف پاکستان کے رہنما پادری نعیم جاوید، مسیحی رہنما جاوید رضا، دی میڈیا فائونڈیشن کے سربراہ خواجہ عزیز الحسن، آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما اشرف قریشی، پیپلزپارٹی کے رہنما سلیم الرحمن میو، آل پاکستان انجمن تاجران کے چیئرمین خواجہ محمد شفیق، سلیم عباس صدیقی، مہر سخاوت علی، وسیم زیدی، قمر زیدی، مرکزی تنظیم لائسنسداران کے مزین عباس چاون، بشارت عباس قریشی، حسنین بخاری، شیراز رسول اویسی، شریف خان لاشاری، محمد ثقلین ظفر، عاطف حسین اور رونق عباس اور دیگر موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 908933
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش