QR CodeQR Code

ملک میں انکی سنی جا رہی ہے جنکے ہاتھ میں ڈنڈا ہے، اندھیر نگری اور جنگل کا قانون لاگو ہے، سراج الحق 

8 Jan 2021 21:41

ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے امیر کا کہنا تھا کہ غریب اور مظلوم انصاف کیلئے دربدر پھر رہا ہے، ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں، چوکوں چوراہوں میں نوجوانوں کو مارا جا رہا ہے، مگر حکمران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں، ہزارہ کمیونٹی کیخلاف گذشتہ چند برسوں میں دہشتگردی کے نوے واقعات ہوئے، مگر انکے دکھوں کا کوئی مداوا نہ ہوسکا۔


اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں کفن اور تابوت کے علاوہ ہر کاروبار مانند پڑ گیا ہے، حکومت بے حس، کمزور، ایک قدم آگے اور دس قدم پیچھے جانے کی پالیسی پر کاربند ہے۔ ملک میں اندھیر نگری چوپٹ راج، معصوم لوگوں کی گردنیں کاٹی جا رہی ہے، ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں۔ مساجد، امام بارگاہیں، مدارس، چوک چوراہے دہشت گردوں کے ٹارگٹ پر ہیں۔ مائنس ٹمپریچر میں مائیں اپنے بچوں کی لاشیں سڑک پر رکھ کر حکمرانوں سے انصاف کی دہائی دے رہی ہیں، مگر وزیراعظم ہیں کہ ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔ حکومت کا رویہ انتہائی اندوہناک اور انسانیت کی تذلیل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں ہزارہ کمیونٹی کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر صوبہ بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی، سیکرٹری جنرل ہدایت الرحمن بلوچ، امیر صوبہ وسطی پنجاب جاوید قصوری اور دیگر قائدین جماعت بھی اس موقع پر موجود ہے۔

سینیٹر سراج الحق دھرنا میں شرکت اور شہید کان کنوں کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے لاہور سے بذریعہ سڑک کوئٹہ روانہ ہوئے تھے۔ انہوں نے اس امر پر انتہائی دکھ اور غم و غصہ کا اظہار کیا کہ شہداء کے لواحقین کے مطالبہ پر جو اپنے بچوں اور بھائیوں کی لاشیں مائنس آٹھ ٹمپریچر میں سڑک پر رکھ کر بیٹھے ہیں، وزیراعظم غمگساری اور تعزیت کے لیے نہیں آئے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کا رویہ سنگدلانہ اور انسانیت کی تذلیل ہے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں ان کی سنی جا رہی ہے، جن کے ہاتھ میں ڈنڈا ہے، اندھیر نگری اور جنگل کا قانون لاگو ہے، غریب اور مظلوم انصاف کے لیے دربدر پھر رہا ہے، ہزاروں لوگ لاپتہ ہیں، چوکوں اور چوراہوں میں نوجوانوں کو مارا جا رہا ہے، مگر حکمران خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کے خلاف گذشتہ چند برسوں میں دہشت گردی کے نوے واقعات ہوئے، مگر ان کے دکھوں کا کوئی مداوا نہ ہوسکا۔ انہوں نے وزیراعظم کو یاد دلایا کہ نون لیگ کے دور میں اسی طرح کے واقعہ پر وہ کوئٹہ دھرنے میں آئے تھے اور تب انہوں نے سابق وزیراعظم کو ظالم قرار دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے وزراء کا یہ فتویٰ ہے کہ جب تک قاتل گرفتار نہیں ہوتے حکمران وقت ہی قاتل ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بھی کان کنوں کے قاتلوں کی گرفتاری تک حکمران وقت کو ہی قاتل سمجھے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو تو چاہیئے تھا کہ وہ کابینہ کا اجلاس بھی کوئٹہ میں بلاتے، تاکہ بلوچستان کے لوگوں کو یہ پیغام جاتا کہ وہ لاوارث نہیں، مگر انہوں نے تو بے حسی اور سنگدلی کی نئی تاریخ رقم کر دی۔ امیر جماعت نے کہا کہ واقعہ سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وفاقی حکومت کے رویہ کی وجہ سے دہشت گردوں کو حوصلہ ملا جبکہ عوام اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے محسوس ہو رہا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت ملک کے ساتھ کھلواڑ اور مذاق ہے۔ انہوں نے ہزارہ کمیونٹی اور شہداء کے لواحقین کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی ہمیشہ کی طرح ان کے دکھ میں برابر کی شریک ہے، انہوں نے کہا کہ ہزارہ کمیونٹی کے مطالبات کو فی الفور سنا جائے اور دہشت گردی کے مقابلہ کے لیے موثر پالیسی تشکیل دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ظلم اور جبر کا نظام زیادہ دیر تک نہیں چل سکتا۔ مدینہ کی ریاست کا نعرہ لگانے والوں نے لوگوں کو دھوکہ دیا۔ اسلامی نظام کا نفاذ ہی عوام کے مسائل کا حل ہے۔


خبر کا کوڈ: 908950

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/908950/ملک-میں-انکی-سنی-جا-رہی-ہے-جنکے-ہاتھ-ڈنڈا-اندھیر-نگری-اور-جنگل-کا-قانون-لاگو-سراج-الحق

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org