0
Saturday 9 Jan 2021 18:47

وزیراعظم نے بلیک میلنگ والا لفظ پی ڈی ایم لیڈرر کیلئے کہا تھا، ملاقات کے بعد آغا رضا کی وضاحت

وزیراعظم نے بلیک میلنگ والا لفظ پی ڈی ایم لیڈرر کیلئے کہا تھا، ملاقات کے بعد آغا رضا کی وضاحت
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان کی کوئٹہ میں شہداء کے لواحقین اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں کیساتھ 20 منٹ ملاقات کی تفصیلات ذرائع سے سامنے آرہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت آمد کے موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور دیگر افراد بھی موجود ہیں۔ ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ایئرپورٹ پر عمران خان کا استقبال وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان، صوبائی وزراء اور دیگر اعلیٰ حکام نے کیا۔ بعد ازاں وزیراعظم نے گورنر بلوچستان امان اللہ یٰسین زئی اور وزیراعلیٰ جام کمال سے ملاقات کی اس دوران کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی بھی موجود تھے۔ وزیراعظم نے کوئٹہ میں سانحہ مچھ کے متاثرین سے ملاقات کی۔ وزیراعظم عمران خان اور متاثرین کے مابین ملاقات 20 منٹ تک جاری رہی، جس کے بعد وزیراعظم واپس اسلام آباد روانہ ہوگئے۔

ملاقات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے شہداء کمیٹی کے رہنماء آغا رضا کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے وہی باتیں کیں، جو گذشتہ چھ روز سے کر رہے تھے، شہداء کے لواحقین کے مطمئن ہونے پر ہی دھرنا ختم کیا تھا، ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں تھا۔ وزیراعظم کے سامنے ورثاء کے مطالبات رکھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے سامنے بلیک میلنگ کے لفظ پر احتجاج کیا، وزیراعظم نے واضح کیا کہ بلیک میلنگ والا لفظ پی ڈی ایم کے لیڈرز کے لیے کہا تھا، وزیراعظم نے تمام مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، وزیراعظم نے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے آخری حد تک جانے کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے دہشتگردی کے خلاف سخت ایکشن لینے کی یقین دہانی کروائی۔

ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء نے کہا شہداء کے لواحقین کو فی کس 25 لاکھ روپے دیئے گئے ہیں، وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہیں ہوں گے، وزیراعظم کو بڑا مان کر شہداء کے ورثاء نے کوئٹہ بلایا تھا۔ آغا رضا نے کہا کہ 22 سالوں سے ہزارہ قوم کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے، وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ بائیس سالوں سے جاری ظلم کا ازالہ کریں گے۔ انھوں نے مزید کہا دھرنے کے پلیٹ فارم سے جو لوگ بات کر رہے تھے، وہ شہداء کی ترجمانی تھی۔ خالق ہزارہ سے متعلق لواحقین کا فیصلہ تھا کہ انھیں وزیراعظم سے ملاقات میں شامل نہ کیا جائے، دھرنے کے خلاف بات کرنے والوں کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ لواحقین کا تھا۔

واضح رہے کہ کل رات گئے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے بعد لواحقین نے دھرنا ختم کرنے اور میتوں کو دفن کرنے کا اعلان کیا تھا، کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے قتل کیے گئے کان کنوں کی نماز جنازہ کے موقع پر وفاقی اور صوبائی وزراء سمیت لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کان کنوں کی میتوں کو گذشتہ شب دھرنے کے مقام سے ہزارہ ٹاﺅن میں ولی عصر امام بارگاہ منتقل کیا گیا تھا، جہاں ان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 909150
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش