اسلام ٹائمز۔ ایران و وینزوئلا کی جانب سے غیرقانونی و یکطرفہ امریکی پابندیوں کا بھرپور مقابلہ جاری ہے۔ اس حوالے سے بین الاقوامی خبررساں ایجنسی روئٹرز نے خبر دی ہے کہ کشتیرانی سے متعلق عالمی ٹریکنگ سسٹم (
Refinitiv Eikon) کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ ایرانی پرچم تلے محو سفر مال بردار بحری بیڑہ "گلسان" وینزوئلا کی لاگوائرا بندرگار پر پہنچ گیا ہے جبکہ اس مقصد کے لئے اس نے ماہ نومبر کے آخر میں ایرانی سواحل کو ترک کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق تاحال معلوم نہیں ہو پایا کہ اس بحری بیڑے میں کیا سامان لدا ہوا تھا۔
واضح رہے کہ مئی 2020ء میں ایرانی مال بردار بحری بیڑہ گلسان امریکی دھمکیوں کے باوجود دوسرے 4 بحری بیڑوں کے ہمراہ ایرانی ایندھن لے کر کامیابی کے ساتھ وینزوئلا پہنچا تھا جبکہ اس وقت امریکی پابندیوں کے باعث وینزوئلا میں ایندھن کی شدید قلت ہو چکی تھی۔ اس سفر کے دوران ایندھن کے علاوہ اس بیڑے پر وینزوئلا میں واقع پہلی ایرانی سپرمارکیٹ کے لئے خوراک سے متعلق سازوسامان بھی موجود تھا جبکہ گلسان وہاں سے واپسی پر اپنے ہمراہ ایلومینیم کی تیاری میں استعمال ہونے والا پاؤڈر "ایلومیا" (
Alumina) لے کر ایران واپس پلٹا تھا۔