0
Monday 11 Jan 2021 12:34

چین کی سرحد بند ہونے سے گلگت بلتستان کے لوگوں کو معاشی پریشانی کا سامنا

چین کی سرحد بند ہونے سے گلگت بلتستان کے لوگوں کو معاشی پریشانی کا سامنا
اسلام ٹائمز۔ خنجراب پاس کے راستے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سفر معطل ہونے کے بعد پاک چین سرحدی تجارت سے وابستہ سینکڑوں افراد کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق تجارتی اداروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ آئندہ سیزن سے تجارتی سرگرمیوں کے ہموار تسلسل کو یقینی بناتے ہوئے اپنے نقصانات کو کم کرنے کے لیے ایک طریقہ کار وضع کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ 2020ء میں سرحد بند ہونے کے بعد سے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے متعلق شپمنٹس روکنے کے سبب خزانے کو 8 ارب روپے کے ریونیو کا نقصان ہوا ہے۔ ہنزہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر محبوب ربانی نے ڈان کو بتایا کہ سرحد بند ہونے کی وجہ سے ہزاروں افراد بشمول تاجر، ٹرانسپورٹرز، مزدوروں اور ہوٹل مالکان کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے تقریبا 30 فیصد افراد سرحدی تجارت پر منحصر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی مارکیٹوں کی قیمتیں، جو عام طور پر سستے نرخوں پر دستیاب تھیں، مقامی مارکیٹوں میں ان میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال زیورات، معدنیات، خشک میوہ جات اور چیری جیسے مقامی مصنوعات کی چین کو برامد میں بھی کمی کا سامنا ہے۔ نگر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر محمد ایوب وزیری نے کہا کہ سالانہ 3000 کنٹینر چین جاتے اور چین سے آتے تھے اور ان کی معطلی نے گلگت بلتستان کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 909443
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش