0
Monday 11 Jan 2021 19:08

بھارت، سپریم کورٹ نے زرعی قوانین پر روک لگانے کا عندیہ دیا

بھارت، سپریم کورٹ نے زرعی قوانین پر روک لگانے کا عندیہ دیا
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے بھارتی حکومت اور کسانوں کے درمیان مذاکرات میں پیشرفت نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مودی حکومت سے دریافت کیا ہے کہ تینوں قوانین پر پابندی کیوں نہیں لگائی جاتی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس اے ایس بوپنا اور جسٹس وی رما سبرامنیم پر مشتمل ڈویژن بنچ نے زرعی قوانین پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیوں نہ تینوں قوانین پر اس وقت تک روک لگا دی جائے جب تک عدالت کے ذریعہ تشکیل کمیٹی اس پر غور نہ کر لے اور اپنی رپورٹ نہ سونپ دے حالانکہ اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے قوانین کو روکنے کی عدالت کے مشورہ کی سخت مخالفت کی۔

جسٹس بوبڈے نے مودی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کسانوں کے قوانین پر پابندی عائد کرتے ہیں یا ہم لگائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسے آسانی سے روکنے کے حق میں نہیں ہیں لیکن ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اس وقت اس قانون کا نفاذ نہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ کچھ کسانوں نے خودکشی کی ہے، بوڑھے مرد اور خواتین اس تحریک کا حصہ بن رہے ہیں، آخر ایسا کیوں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورٹ میں آج تک ایک بھی درخواست دائر نہیں کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہو کہ زرعی قوانین اچھے ہیں۔ چیف جسٹس نے مودی حکومت اور کسانوں کے درمیان مذاکرات پر کسی پیشرفت نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسان تنظیموں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے آٹھ دور ہوچکے ہیں لیکن کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے۔
خبر کا کوڈ : 909526
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش