QR CodeQR Code

ہمیں صرف چائے پانی اور خود پیزا کھائیں، یہ مہمانداری نہیں زیادتی ہے، مولانا فضل الرحمان

11 Jan 2021 21:56

مالاکنڈ میں جلسے سے خطاب میں سربراہ پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ یہ تحریک جاری رہے گی، ساری قوم ایک ہوکر اسلام آباد اور راولپنڈی جانے کا فیصلہ کریگی۔ انہوں نے کہا کہ جعلی وزیراعظم کہتا ہے کہ ہزارہ قوم کے متاثرین بلیک میلنگ کر رہے ہیں۔ کسی سے ہمدردی تعزیت نہیں کی۔ ملک میں جمہوریت نہیں ہے، ضیاءالحق اور مشرف کا مارشل لاء تھا، اسی طرح کا مارشل لا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ترجمان پاک فوج کی جانب سے پی ڈی ایم کو چائے پلانے کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ مالاکنڈ میں پی ڈی ایم کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں چائے پانی پلانے والے خود پیزا کھائیں، یہ زیادتی ہے مہمان داری نہیں ہے۔ غیر جمہوری لوگوں کا الیکشن سے کیا کام؟، الیکشن دیانتداری سے نہیں کرائے گئے، دیانتداری سے دھاندلی کروائی گئی۔ عمران کہتا ہے قوم میری پشت پر ہے یہ تو اعتراف ہے کہ پشت پر کون ہے۔ فوج ایک ادارہ ہے اور غیر جانبدار ادارہ ہے، فوج ریاست کے لیے ناگزیر ہے۔ عسکری  قیادت کو وضاحت کرنا ہوگی، کیا وہ فریق ہے اور اگر فریق ہے تو پھر احتجاج ہمارا حق بنتا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملاکنڈ کا سیلاب حکمرانوں کو بہا لے جائے گا۔ ہمیں ناجائز حکمرانوں سے واسطہ ہے، جنہوں نے قوم کے حق پر ڈالا ہے اور قوم اپنی امانت واپس لے گی۔ یہ تحریک جاری رہے گی، ساری قوم ایک ہو کر اسلام آباد اور راولپنڈی جائے کا فیصلہ کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ جعلی وزیراعظم کہتا ہے کہ ہزارہ قوم کے متاثرین بلیک میلنگ کر رہے ہیں۔ کسی سے ہمدردی تعزیت نہیں کی۔ ملک میں جمہوریت نہیں ہے، ضیاءالحق اور مشرف کا مارشل لاء تھا، اسی طرح کا مارشل لا ہے۔ ہم آمریت کے خلاف قوم کے ساتھ کھڑے ہیں اور حقیقی جمہوریت لائیں گے۔ آئین پامال کیا گیا ہے۔ صوبے کے آئینی حقوق کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں۔ اب سازشوں کو ناکام بنائیں گے، صوبے کے حقوق کے تحفظ کی جنگ لڑیں گے۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی معیشت تباہ ہوگئی ہے، جیسے بی آر ٹی تباہ ہوگئی ہے۔ 127 ارب روپے پر بی آر ٹی کا منصوبہ پہنچ چکا ہے۔ فنی ماہرین کہتے ہیں  کہ یہ اتنا ناکام منصوبہ ہے کہ اسے دوبارہ توڑ کر بنانا ہوگا۔ کرپشن کے دروازے کھول رکھے ہیں۔ بی آر ٹی کا حساب کون دے گا، انھیں یہ نظر نہیں آتا۔

آٹا چینی میں جو کرپشن کی ہے، 3 سو سے چھ سو ارب روپے کا نقصان دیا گیا اور سوال نامہ مجھے بھیجنے کی بات کی جاتی ہے، یہ سوال نامہ بھیج کر تو دیکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں دوائیاں نہیں مل رہیں، چار سو فیصد دوائیاں مہنگی ہوچکی ہیں۔ ایسے حکمرانوں کو سہارا دینا جرم ہے۔ جو سہارا دے رہے ہیں، وہ بھی اس جرم میں شریک ہیں۔ فارن فنڈنگ کیس لٹکایا گیا ہے، پیسہ کہاں سے آیا، کس نے بھیجا انڈیا، اسرائیل سے آیا، کس نے بھیجا۔ یہ اسرائیل، ہندوستان اور قادیانیوں کے پیسے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرنڈر کرنا فضل الرحمان کا کام نہیں۔ پی ڈی ایم 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کرے گی۔ 21 جنوری کو کراچی میں ملین مارچ کریں گے۔ بجائے اس کے قوم اٹھا کر کشتی کو سمندر برد کر دے، حکمران استعفی دے کر چلے جائیں۔


خبر کا کوڈ: 909558

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/909558/ہمیں-صرف-چائے-پانی-اور-خود-پیزا-کھائیں-یہ-مہمانداری-نہیں-زیادتی-ہے-مولانا-فضل-الرحمان

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org