QR CodeQR Code

شہید ضیاء الدین رضوی کی برسی کی مناسبت سے گلگت میں تعزیتی اجتماع

13 Jan 2021 20:33

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سید راحت حسین الحسینی نے کہا کہ شہید رضوی نے اپنے اہداف کے حصول کے لئے ایک واضح راستے کا تعین کیا اور اسی راستے کو مدنظر رکھ کر جدوجہد کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ موجودہ دور میں اس راستے پر چل کر ان اہداف کے حصول کے لئے جدوجہد کی جائے، اپنی داخلی گروہ بندیاں ختم کی جائیں اور شہید کی طرح اعلی فکر اور بلند کردار کے ساتھ آگے بڑھا جائے تو ہم یہ اہداف حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان اور عالم اسلام میں منفرد کردار ادا کر سکتے ہیں۔ 


اسلام ٹائمز۔ شہید علامہ سید ضیاء الدین رضوی اور ان کے رفقاء کی 16 ویں برسی کی مناسبت سے تعزیتی اجتماع رہائشگاہ شہید رضوی امپھری گلگت میں منعقد ہوا۔ اجتماع میں علاقہ بھر کے علماء کرام، زعماء، سیاسی اکابرین اور ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے علامہ شیخ شرافت ولایتی نے کہا کہ شہید علامہ سید ضیاء الدین رضوی نے مارشل لاء دور میں جہاں عوام کو ان کے حقوق کا شعور دیا وہاں ہر مکتب کے عوام کو اتحاد و وحدت اور ہم آہنگی کا درس دیا۔ عملی طور پر اتحاد بین المسلمین کے لیے خدمات انجام دے کر گلگت بلتستان کے مسلمانوں کو ایک لڑی میں پرونے کی بھرپور کو شش کی۔ 

شہید ضیاء الدین رضوی نے پاکستان کی اساس اور بنیاد یعنی اسلام اور جمہوریت کے نفاذ کے لئے روشن رہنمائی فراہم کی اور بین الاقوامی مسائل میں اپنا سنجیدہ اور مدلل موقف پیش کیا جو رہبر انقلاب اسلامی حضرت سید علی خامنہ ای اور قائد ملت جعفریہ کے موقف کی روشنی میں اور اس کے مطابق تھا۔ اجتماع سے شیخ قیصر عباس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں فکر شہید سے الہام لیتے ہوئے ان کے راستے پر گامزن رہتے ہوئے عوام کو درپیش مسائل اور اتحاد بین المسلمین کے عملی فروغ کے لیے جدوجہد  کرنی ہوگی۔ اتحاد و وحدت کا فروغ اور اس جدوجہد میں اعلامیہ وحدت، ملی یکجہتی کونسل اور اس جیسے فورمز درحقیقت وہ سنگ میل ہیں جو شہید ضیاء الدین رضوی کے خوابوں کی تعبیر ہیں۔ 

شیخ قیصر عباس نے مزید کہا کہ شہید اپنی زندگی میں ایسے اقدامات کے لئے کوشاں رہے اور عوام کو باہمی وحدت کے لئے عملی جدوجہد کا درس دیتے رہے، آج یقیناً ان کی روح شادمان ہوگی۔ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید راحت حسین الحسینی نے کہا کہ شہید رضوی نے اپنے اہداف کے حصول کے لئے ایک واضح راستے کا تعین کیا اور اسی راستے کو مدنظر رکھ کر جدوجہد کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ موجودہ دور میں اس راستے پر چل کر ان اہداف کے حصول کے لئے جدوجہد کی جائے۔ اپنی داخلی گروہ بندیاں ختم کی جائیں اور شہید کی طرح اعلی فکر اور بلند کردار کے ساتھ آگے بڑھا جائے تو ہم یہ اہداف حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان اور عالم اسلام میں منفرد کردار ادا کر سکتے ہیں۔ 

شہید نے اپنی تمام زندگی عالمی استعمار کی سازشوں اور طاغوتی چیرہ دستیوں کے خلاف اور محروم و مظلوم طبقات کے حقوق کے لئے جدوجہد میں صرف کر دی اور بالخصوص گلگت بلتستان میں بیرونی سازشوں کا بروقت ادراک کر کے ان کے خلاف عملی جدوجہد کرنے میں صرف کی۔ بیرونی سارشوں کے علاوہ جی بی کے عوام کو درپیش اندرونی سارشوں کو بے نقاب کرنے اور عوامی مشکلات کے حل کے لیے مخلصانہ کاوش بھی شہید  کا خاصہ ہے۔ دور حاضر میں شہید کے پیروکاروں کو چاہئے کہ وہ شہید کی شخصیت کا روشن فکری کے ساتھ مطالعہ کریں۔

آغا راحت حسین الحسینی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ شہید رضوی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جی بی میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل، فرقہ واریت کا خاتمہ، طبقاتی تقسیم، بدعنوانی، بے راہ روی اور معاشرتی مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کریں اور اس کے علاوہ پاکستان کو درپیش سب سے بڑے بحران یعنی دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مکمل عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے رہنا چاہئے، اس راستے میں شہید کی طرح شہادت ہی کیوں نہ ہو ہماری منزل قرار پائے۔ انہوں نے سانحہ مچھ کوئٹہ کی مذمت کرتے ہوئے دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔


خبر کا کوڈ: 909936

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/909936/شہید-ضیاء-الدین-رضوی-کی-برسی-مناسبت-سے-گلگت-میں-تعزیتی-اجتماع

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org