QR CodeQR Code

تعلیمی ادارے کھولنے کا حکومتی فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج

14 Jan 2021 20:12

درخواستگزار نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، سیکرٹری سکولز سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا کہ کورونا کی دوسری لہر زیادہ خطرناک ہے، مگر کوئی خاص تیاری نہیں کی گئی ہے، تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا جا رہا، ماضی میں بھی پرائیوٹ سکولز مالکان نے کورونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑائیں۔


اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں 18 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے کا حکومتی فیصلہ چیلنج کر دیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کی دوسری لہر سے محفوظ رکھنے کیلئے اقدامات کیے بغیر سکولز کھولنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق درخواستگزار نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، سیکرٹری ہائر ایجوکیشن، سیکرٹری سکولز سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا کہ کورونا کی دوسری لہر زیادہ خطرناک ہے، مگر کوئی خاص تیاری نہیں کی گئی ہے، تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کا خیال نہیں رکھا جا رہا، ماضی میں بھی پرائیوٹ سکولز مالکان نے کورونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑائیں۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سکولز، کالجز اور جامعات کو کھولنے سے متعلق اہم اصول وضع نہیں کیے گئے۔ طلباء کو کورونا وبا سے محفوظ رکھنے کیلئے آن لائن کلاسز کو ہی جاری رکھا جائے۔ عدالت حکومت کو تعلیمی اداروں میں سازگار ماحول، ویکسی نیشن، ٹرانسپورٹ سمیت تمام اقدامات کو یقینی بنانے کے احکامات دے۔ خیال رہے کہ حکومت کی جانب سے 18 جنوری سے مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔


خبر کا کوڈ: 910176

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/910176/تعلیمی-ادارے-کھولنے-کا-حکومتی-فیصلہ-لاہور-ہائیکورٹ-میں-چیلنج

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org