0
Friday 15 Jan 2021 20:53

دہشتگردی کے سدباب کیلئے قومی ایکشن پلان پر عمل کیا جائے، لیاقت بلوچ 

دہشتگردی کے سدباب کیلئے قومی ایکشن پلان پر عمل کیا جائے، لیاقت بلوچ 
اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک اس وقت ایک بڑے اقتصادی معاشی آئینی بحران سے دوچار ہے، عملاً ملک میں خوفناک انارکی کا ماحول بنایا جا رہا ہے۔ وزیراعظم کی ذمہ داری ہے کہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر چلیں۔ 950 دنوں میں یہ حکومت نااہل، ناکام اور ناکارہ ثابت ہوئی، وزیراعظم کا رویہ غیر جمہوری ہے، جو کہ ملک میں انتشار پھیلانے کا سبب بن رہا ہے۔ بلوچستان میں ایک سانحہ ہوا، اسلام آباد میں ایک نوجوان کو قتل کر دیا گیا، وزیراعظم نے سانحہ ساہیوال کے بعد بڑے بڑے دعوے کئے، مگر اسلام آباد ہو یا بلوچستان ابھی تک نہ تو اسامہ ستی کو انصاف ملا اور نہ ہی بلوچستان میں شہید ہونیوالے مزدوروں کو انصاف میسر آیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دارالسلام میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب راو محمد ظفر، امیر جماعت اسلامی ضلع ملتان ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی، میاں منیر احمد بودلہ، ملک سجاد وینس، پروفیسر علی اصغر سلیمی اور چودھری سلمان سہو بھی موجود تھے۔ لیاقت بلوچ نے مزید کہا کہ عملاً اس حکومت کے دور میں عوام کو نہ کوئی ریلیف ملا ہے، نہ سکھ چین میسر آیا۔ سینیٹ کے انتخابات کے حوالے سے بھی تمام ضابطے اور وقت طے شدہ ہیں۔ لاقانونیت دہشت گردی اور زندہ انسانوں کو لاپتہ کرنے کے واقعات بڑھتے جا رہے ہیں، جس سے عوامی جمہوری حکومت پر اعتماد ختم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خود ثابت کرچکے کہ ان کی اقتدار سنبھالنے کی کوئی تیاری نہ تھی۔ عمران خان حکومتی طاقت سے افراد کو آگے پیچھے کرسکتے ہیں، لیکن عوامی مایوسی کو کم نہیں کیا جاسکتا۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ پی ڈی ایم اپوزیشن کا اتحاد ہے، جلسے ان کا حق ہے، عمران خان کی جیسے باقی شعبوں میں تیاری نہیں، وہیں اپوزیشن کی بھی اس تحریک کو چلانے کی کوئی تیاری نہ تھی، جس کا فائدہ نااہل قیادت کو ہوا۔

ہم چاہتے ہیں کہ انتخابی نظام کی مکمل اصلاحات ہوں، اسٹیبلشمنٹ کا مکمل عمل دخل ختم ہو، اسٹبلشمنٹ کو سیاسی پارلیمانی عوامی نظام سے بے دخل کرنے کے لیے ملک کا تقاضا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں قومی ڈائیلاگ کریں۔ المیہ یہ ہے کہ 5 اگست کے بعد سے فاشسٹ مودی کشمیریوں کے حقوق کو ہڑپ کر رہا ہے جبکہ عمران خان بھی کشمیر کے حوالے سے کوئی قومی حکمت عملی وضع نہیں ملی۔ آزادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے، جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق انہیں ملنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے سدباب کے لیے قومی ایکشن پلان پر عمل کیا جائے، لیکن اسے مساجد و مدارس پر محض لاگو نہ کیا جائے۔ جماعت اسلامی کرپٹ مافیا اور اشرافیہ کے خلاف اپنے جھنڈے، اپنے نام اور نشان کے ساتھ اپنی تحریک جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم پاکستان کو ایک اسلامی، فلاحی اور ماڈل ریاست بنانا چاہتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جماعت اسلامی نہ تو اپوزیشن کی پی ڈی ایم تحریک کے ساتھ ہے اور نہ ہی حکومت میں بیٹھے کرپٹ مافیا کی حمایت کرتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 910363
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش