اسلام ٹائمز۔ افغان پولیس کی جانب سے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کئے گئے پاکستانی قبائلی نوجوان خاصہ دار اہلکار نکلے جو کہ اپنے نجی کاروبار کے سلسلے میں افغانستان گئے تھے۔ قندھار پولیس حکام کے مطابق انہوں نے سپین بولدک سے چھ پاکستانی شہریوں کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا ہے، جن میں سے چار کا تعلق شمالی وزیرستان سے ہے۔ گرفتار شدگان میں شامل شمالی وزیرستان کے رہائشیوں کے رشتہ داروں نے فون اور سوشل میڈیا کے ذریعے وضاحت جاری کی ہے اور بتایا ہے کہ افغانستان میں گرفتار کئے گئے ان کے رشتہ دار سابقہ خاصہ دار فورس کے اہلکار ہیں جن کو اب فاٹا انضمام کے بعد پولیس کارڈز جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گرفتار افراد جاسوس نہیں بلکہ کاروبار اور این سی پی گاڑیوں کی خریداری کے سلسلے میں ویش، افغانستان گئے تھے، جن پر جاسوسی کا الزام لگا کر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان خاندانوں کے مطابق ہم نے افغانیوں کو بھائیوں کی طرح اپنی زمین اور دل میں جگہ دی جبکہ وہ اب ہمارے اوپر جاسوسی کے الزام عائد کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور گرفتار نوجوانوں کو رہا کیا جائے۔