0
Thursday 11 Aug 2011 16:57

پشاور میں ہونیوالا دھماکہ، پاکستان میں تیسرا خاتون خودکش دھماکہ ہے، شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا

پشاور میں ہونیوالا دھماکہ، پاکستان میں تیسرا خاتون خودکش دھماکہ ہے، شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا
کراچی:اسلام ٹائمز۔ آج پشاور میں ہونے والا دھماکہ پاکستان کی تاریخ کا تیسرا خودکش دھماکا ہے جسے خاتون حملہ آور نے کیا۔ آج جمعرات کو پشاور میں دو گھنٹوں میں دو بم دھماکے ہوئے، جس میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد جاں بحق اور 22 زخمی ہوئے۔ پولیس کے مطابق دوسرا دھماکا خاتون خودکش حملہ آور نے کیا۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان میں خاتون حملہ آور کی طرف سے یہ تیسرا خودکش دھماکا ہے۔ پشاور میں خودکش حملہ آور خاتون کی عمر 17یا 18 برس تھی، جس نے 20 میٹر کی دوری سے پولیس چیک پوسٹ پر ہینڈ گرینیڈ پھینکے، اس کے بعد اپنے آپ کو اڑا لیا۔ 
پاکستان کی تاریخ میں خاتون حملہ آور کی طرف سے کیا جانے والا 25 دسمبر 2010ء میں باجوڑ کے تحصیل ہیڈ کوارٹر خار میں عالمی ادارہ خوراک کے دفتر کے باہر لیویز چیک پوسٹ پر پہلا خود کش حملہ تھا جس میں 45 افراد جاں بحق اور 72 زخمی ہوئے تھے۔ حکام کے مطابق تقریباً 24 سالہ خاتون حملہ آور نے پہلے ہینڈ گرنیڈ پھینکے اور پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ دوسرا خودکش دھماکا جس میں خاتون حملہ آور نے اپنے آپ کو اڑایا وہ 25 جون 2011ء میں ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل کلاچی میں پولیس تھانے ہونے والا خودکش حملہ تھا جس میں مقامی طالبان عسکریت پسندوں نے پہلی مرتبہ اپنی کسی کارروائی میں خاتون خودکش بمبار کو استعمال کیا۔ 
امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے تصدیق کی تھی کہ کلاچی تھانے پر حملہ کرنے والے خودکش بمبار میاں بیوی تھے، اس حملے سے ایک ہفتہ قبل ضلع دیر میں آٹھ سالہ لڑکی کو کو حراست میں لیا گیا تھا جو خودکش جیکٹ پہنے پولیس چوکی پر حملہ کرنے والی تھی۔ دسمبر 2007ء میں ایک خودکش حملہ آور خاتون نے پشاور چھاوٴنی میں سڑک کنارے فوجی چیک پوسٹ کے قریب اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا تھا، تاہم بعد میں حکام نے کہا کہ وہ خاتون حملہ آور نہیں بلکہ دھماکا خیز مواد لے کر جا رہی تھی جس کو کسی نے ریموٹ کنٹرول سے اڑا دیا۔ 
ادھر پشاور بم دھماکے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ دھماکا صبح سات بجکر پانچ منٹ پر اس وقت کیا گیا جب پولیس وین اہلکاروں کو لیکر لاہور گیٹ سے گزر رہی تھی۔ پولیس کے مطابق ریموٹ کنٹرول بم ایک ٹھیلے پر نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے سے ایک راہ گیر بچہ اور وین میں موجود چار پولیس اہلکار موقع پر شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔ دھماکے میں شہید ہونے والے چاروں پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 91087
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش