0
Tuesday 19 Jan 2021 22:24

80 سالہ بیگناہ خاتون جھوٹے مقدمے میں 7 سال تک قید

80 سالہ بیگناہ خاتون جھوٹے مقدمے میں 7 سال تک قید
اسلام ٹائمز۔ بے گناہ 80 سالہ گھریلو ملازمہ نے بغیر کوئی جرم کیے 7 سال قید کی سزا کاٹ لی، عدالت نے رہائی سے چند روز قبل انہیں مقدمے میں ناکافی ثبوتوں کی بنا پر الزام سے بری کردیا۔ کوئٹہ کی رہائشی ضعیف خاتون سکینہ رمضان ایک گھریلو ملازمہ تھیں، ان کا قصور صرف اتنا تھا کہ وہ اپنے مالک کے کہنے پر اس کا دیا ہوا الیکٹرانک کا سامان لے کر 2014ء میں کراچی آئیں۔ ایئرپورٹ پر کسٹم حکام نے دوران چیکنگ ان کے سامان سے 40 کلو گرام چرس برآمد کی تھی، جس کی پاداش میں انسداد منشیات عدالت سے انہیں عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔ لیکن سات سال بعد ناکافی شواہد کی بنیاد پر انہیں رہا کیا جارہا ہے اس جرم میں جو انہوں نے کیا ہی نہیں تھا۔

اس حوالے سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فیصل چوہدری نے کہا کہ انصاف کی فراہمی میں صرف عدالت ہی نہیں ہوتی بلکہ تین حصے ہوتے ہیں جو مل کر اس نظام کو چلاتے ہیں۔ جس میں پہلے تفتیش پھر پراسیکیوشن اس کے بعد عدالت کا فیصلہ آتا ہے۔ یاد رہے کہ اس کی ایک بدترین مثال کراچی کی اسماء نواب کا کیس ہے، جس نے اپنے گھر والوں کے قتل کے جرم میں 20 سال جیل میں گزارے لیکن المیہ اس بات کا ہے کہ 20 سال بعد بھی یہ تعین نہیں کیا جاسکا کہ آیا وہ واقعی مجرم تھی یا نہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 911146
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش