0
Thursday 21 Jan 2021 17:09

علما و مشائخ کے وفد کی عمران خان سے ملاقات، اسرائیل بارے دوٹوک موقف پر وزیراعظم کی حمایت کا عزم

علما و مشائخ کے وفد کی عمران خان سے ملاقات، اسرائیل بارے دوٹوک موقف پر وزیراعظم کی حمایت کا عزم
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان سے علما و مشائخ کے وفد کی ملاقات ہوئی ملاقات میں وزیر اعظم نے انتہا پسندی اور فرقہ واریت سے نمٹنے کے لیے علما کے کلیدی کردار کو سراہا۔ وفد میں پیر محمد امین الحسنات شاہ، پیر چراغ الدین شاہ، ڈاکٹر قبلہ ایاز، پیر نقیب الرحمن، مولانا عبدالخبیر آزاد، پیر حبیب عرفانی، صاحبزادہ محمد حامد رضا، سید ضیاء اللہ بخاری، پیر سلطان احمد علی حق باہو، علامہ محمد حسین اکبر، مفتی ابو بکر محی الدین، مولانا محمد عادل عطاری، مولانا محمد طیب قریشی، مفتی فضل جمیل رضوی، مولانا حامد الحق، پیر شمس الامین،پیر حبیب اللہ شاہ، محمد قاسم قاسمی، صاحبزادہ محمد اکرم شاہ اور پیر مخدوم عباس بنگالی شامل تھے۔

علمائے کرام نے وزیراعظم کی اسرائیل کے حوالے سے پاکستان کے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرنے پر بھرپور تعریف کی۔ علمائے کرام نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے موضوع کو جس انداز میں وزیر اعظم نے مغرب میں اٹھایا ہے اس طرح اسلامی دنیا کے کسی لیڈر نے ماضی میں نہیں اٹھایا جس کے لئے امت مسلمہ وزیراعظم کی معترف ہے۔ علمائے کرام نے وزیر اعظم کے پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر ڈھالنے کے ویژن اور اس ضمن میں کی جانے والی کوششوں کی تعریف۔ انہوں نے اس حوالے سے وزیراعظم کے شانہ بشانہ کردار ادا کرنے اور پاکستان کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

علمائے کرام نے وزیر اعظم کے اقلیتوں کے تحفظ اور ان کے مذہبی مقامات کی بحالی کے حوالے سے اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان کی اقلیتی برادری اپنے آپ کو محفوظ تصور کرتی ہے جبکہ بھارت میں اقلیتیں غیر محفوظ ہیں۔ وفد نے وزیراعظم کی مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں بھرپور اور موثر  طریقے سے اجاگر کرنے اور اسلاموفوبیا کے حوالے سے پہلی مرتبہ ایک مدلل موقف اختیار کرنے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہامت مسلمہ وزیراعظم عمران خان کو عالم اسلام کے حقیقی لیڈر کے طور پر دیکھتی ہے۔ علمائے کرام نے ملک میں مدارس کی بہتری خصوصاً نظام و نصاب تعلیم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے ضمن میں بھی حکومتی کاوشوں کو سراہا اور اس ضمن میں تجاویز پیش کرتے ہوئے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وزیراعظم عمران خان نے علمائے کرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امت مسلمہ میں اتحاد اور یکجہتی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پاکستان نے اسلاموفوبیا کے حوالے سے سب سے زیادہ آواز اٹھائی۔ وزیراعظم نے کہا کہ امت مسلمہ میں تفریق اور تقسیم پیدا کرنے کی مذموم سازشوں کا مقابلہ کرنے کے ضمن میں علمائے کرام کے مسلسل تعاون کی ضرورت ہے۔ ملک کو حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے حوالے سے جئید علمائے کرام کا کردار کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ علمائے کرام سے ملاقاتوں کا سلسلہ مسلسل جاری رہے گا تاکہ ملک کو درپیش مسائل کے حل میں علمائے کرام کی مشاورت اور رہنمائی جاری رہے۔
خبر کا کوڈ : 911541
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش