0
Thursday 21 Jan 2021 17:23

نئی امریکی انتظامیہ سے امیدیں لگانے والے جلد مایوس ہوں گے، سراج الحق

نئی امریکی انتظامیہ سے امیدیں لگانے والے جلد مایوس ہوں گے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جوبائیڈن سے خیر کی امید رکھنا عبث، نئی امریکی انتظامیہ سے امیدیں لگانے والے جلد مایوس ہوں گے، حکومت نے کشمیر پر صدی کا سب سے بڑا یوٹرن لیا، انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کیساتھ ساز باز کر کے خطہ کو نئی دہلی کے حوالے کر دیا گیا، کشمیر کی روح آزادی کو پامال کرنیوالی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، حکمران کشمیریوں کیساتھ مخلص ہے تو بھارت کیساتھ سفارتی تعلقات ختم کرے، حکومت کی خارجہ اور داخلہ پالیسیاں ناکامیوں کی طویل داستان ہیں۔ منصورہ لاہور میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسینیٹر سراج الحق نے کہاکہ تحریک انصاف کے دور میں کارخانے بند اور لنگر خانے تعمیر ہو رہے ہیں، عوام کو روزگار فراہم کرنیوالی فیکٹریاں ویران، کاروبار حکومت چلانے کیلئے آرڈی نینس فیکٹری بھر پور طریقے سے ان ایکشن ہے، قرضوں کا پہاڑ قوم کے سر پر لاد دیا گیا، حکومت جائے گی تو کارپٹ کے نیچے سے گند صاف کرنے کو شاید دہائیاں لگیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کو حکومتوں اور اداروں کے تسلط سے آزاد کیا جائے، براڈ شیٹ پر حکومتی کمیٹی نامنظور، سپریم کورٹ ایکشن لے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے الیکشن کمیشن کے سامنے جلسہ کے دوران ادارہ کو مضبوط بنانے کیلئے کوئی بات نہیں کی نہ ہی ان کے جلسوں میں اسلامی نظام کیلئے کوئی بات کی جاتی ہے، جماعت اسلامی کی جدوجہد کا پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی لڑائی سے کوئی لینا دینا نہیں، ہمارا ایجنڈا حقیقی احتساب کا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن ایک خود مختار اور مضبوط ادارہ ہو، گلگت بلتستان کے الیکشن کے دوران پی ٹی آئی نے وہی طریقہ کار اپنایا اور اسی طرح سرکاری وسائل کا استعمال کیا جس طرح ماضی میں کیا جاتا رہا، اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ جب تک الیکشن کمیشن مضبوط نہیں ہوگا اور الیکشن ریفارمز نہیں ہوں گی، ملک میں جمہوریت مضبوط نہیں ہو سکتی۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بدقسمتی سے پی ٹی آئی نے 950 دنوں میں اداروں میں ریفارمز متعارف کروانے اور عوامی فلاح و بہبود کا ایک منصوبہ بھی تشکیل نہیں دیا، پارلیمنٹ ویران پڑی ہے اور ملک کو آرڈی نینسز کے ذریعے چلایا جا رہا ہے، ایسے معلوم ہوتا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس میں آرڈینینس فیکٹری قائم ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے قبائلی عوام سے کیا گیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا، علاقہ کی ترقی کے لیے ایک ہزار ارب کا اعلان کیا گیا جو صرف کاغذوں تک محدود رہا، فاٹا میں لوگ اٹھائے جا رہے ہیں، کاروبار بند، نوجوان بے روزگار اور غربت نے ڈیرے جما رکھے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 911546
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش