0
Friday 22 Jan 2021 11:06

بھارتی اقدامات جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، زاہد حفیظ چودھری

بھارتی اقدامات جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، زاہد حفیظ چودھری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ بھارت کے ان اقدامات کا نوٹس لیا جائے جو خطے کے استحکام کو مجروح کررہے ہیں۔ اسلام آباد میں بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے کہا کہ عالمی برادری صورتحال کا نوٹس لے اور بھارت کا اس کے اعمال کے لیے محاسبہ کرے جو خطے کے ماحول کو بگاڑ رہے ہیں اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات بھارتی ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی اور ایک بھارتی ریٹنگ کمپنی کے سربراہ پرتھو داس گپتا کے مابین ہوئی واٹس ایپ بات چیت کے شائع ہونے والے ٹرانسکرپٹ کے تناظر میں کہی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ارنب گوسوامی دہلی کی جانب سے فروری 2019 میں پاکستان میں حملہ کرنے کے فیصلے سے پہلے ہی آگاہ تھے۔

مذکورہ بات چیت کو ممبئی پولیس نے بھارت میں ٹیلی ویژن ریٹنگ میں گڑبڑ کے سلسلے میں جاری ایک تفتیش کے دوران بطور ثبوت جمع کروائی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت مین موجودہ آر ایس ایس بی جے پی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ اور غیر منطقی پالیسیاں اور اقدامات خطے کے امن و سلامتی کو بری طرح متاثر کررہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی حکومت باقاعدگی سے اس بات کی نشاندہی کرتی رہی ہے کہ بھارت کی بی جے پی حکومت نے فالس گلیگ آپریشن سجائے، پاکستان کو دہشت گردی کے الزامات لگا کر بدنام کیا، ملک میں شدت پسند قومی پرستی کو ہوا دی اور اسے اپنے سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹراسکرپٹ ظاہر کرتا ہے کہ جب ارنب گوسوامی نے داس گپتا کو بالاکوٹ حملے سے 3 روز قبل بتایا کہ کچھ بڑا ہونے جارہا ہے تو داس گپتا نے جواب دیا کہ اس ماحول میں یہ اس بڑے آدمی کے لیے اچھا ہے اوہ انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے۔

جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن کے اقتدار سنبھالنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پاکستان نئی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ان کی حلف برداری پر صدر جو بائیڈن کو مبارکباد دی تھی۔ ترجمان کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان تجارت اور معاشی رابطوں، ماحولیاتی تبدیلیوں کو روکنے، صحت عامہ بہتر بنانے، بدعنوانی کا مقابلہ کر کے اور خطے اور اس سے آگے امن کے فروغ کے ذریعے مضبوط پاکستان امریکا شراکت داری بنانے کے لیے جو بائیڈن کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 911640
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش