0
Friday 22 Jan 2021 13:42

جماعت اسلامی کا ملکی قرضوں کی بلند ہوتی شرح پر اظہار تشویش

جماعت اسلامی کا ملکی قرضوں کی بلند ہوتی شرح پر اظہار تشویش
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے ملکی قرضوں کی بلند ہوتی شرح پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویسے تو ہر نئے آنے والے حکمرانوں نے اپنی عیاشیوں کیلئے بڑے پیمانے پر ملکی اور غیرملکی مالیاتی اداروں سے کڑی شرائط پر قرضے وصول کئے، لیکن گزشتہ دو تین برسوں میں ملکی قرضوں کی سطح تمام حدود پار کر چکی ہے، صرف گذشتہ ایک سال کے دوران سرکاری قرضے 3.7 کھرب روپے سے بڑھ کر 35.8 کھرب روپے کی سطح پر پہنچ گئے۔ اپنے ایک بیان میں محمد حسین محنتی نے کہا کہ ملکی قرضوں میں بے تحاشہ اضافے، ڈالر کی قیمت میں اضافے اور روپے کی بے قدری کی وجہ سے آج ملک میں مہنگائی عروج پر اور عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے، براڈ شیٹ مسلئے پر بنا کچھ حاصل کئے حکومت نے 29 ملین ادا کرکے عوام کی کون سی خدمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرضوں میں ہونے والا لامحدود اضافہ کمزور ملکی معیشت کیلئے کسی بھی طرح سودمند نہیں، کیونکہ ہمارے ہاں اِن قرضوں کا بیشتر حصہ پچھلے قرضوں کے صرف سود کی ادائیگی میں ہی خرچ ہو جاتا ہے۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی حکومتیں قرض لیتی ہیں، لیکن اس کے مصارف زیادہ تر ترقیاتی و عوامی فلاح سے متعلق ہوتے ہیں، جبکہ ہمارے ہاں لئے گئے بیرونی اور اندرونی قرضوں کا بڑا حصہ حکومتی وزیروں، مشیروں، بیوروکریٹس کی عیاشیوں میں خرچ ہو جاتا ہے، جو ایک بہت بڑا المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نازک صورتحال کے پیش نظر حکومتی معاشی ماہرین کو غور کرکے ایسی معاشی پالیسیاں بنانی چاہئیں، جن میں کم سے کم قرضوں کے حصول اور ملکی وسائل پر زیادہ توجہ دیتے ہوئے ملکی صنعتوں، زراعت اور دیگر وسائل کو فروغ دیا جائے، تاکہ معیشت عارضی سہاروں پر نہیں بلکہ مضبوط بنیادوں پر استوار ہو اور عوام کو بھی کچھ ریلیف مل سکے، تاکہ عام آدمی کی زندگی میں کچھ بہتری کی امید پیدا ہوسکے۔
خبر کا کوڈ : 911676
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش