0
Friday 22 Jan 2021 15:05

سعودی عرب کیجانب سے "مسلح شامی حزب اختلاف" کی تنخواہیں روکنے کا اعلان

سعودی عرب کیجانب سے "مسلح شامی حزب اختلاف" کی تنخواہیں روکنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے (مسلح) شامی حزب اختلاف کو مزید تنخواہیں نہیں دی جائیں گی۔ عرب ای مجلے رأی الیوم نے اس حوالے سے رپورٹ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے، جب شامی حزب اختلاف شدید اندرونی اختلافات سے دوچار ہے، جس پر مزید یہ کہ جاری ماہ کے بعد سے سعودی عرب کی جانب سے اُنہیں دی جانے والی تنخواہیں بھی بند کر دی جائیں گی۔ رپورٹ کے مطابق قرار پایا ہے کہ شامی حزب اختلاف کو جنیوا میں منعقد ہونے والی شامی قانون ساز کمیٹی کی اگلی نشست میں لازمی طور پر شرکت کرنا ہے۔

واضح رہے کہ "شامی حزب اختلاف" میں شامل بعض حکومت مخالف گروہوں نے شامی حزب اختلاف میں موجود وسیع اندرونی اختلافات اور سعودی عرب کی جانب سے دی جانے والی تنخواہوں کے بند ہو جانے پر شام کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے "گیئر پیڈرسن" سمیت ریاض، ماسکو اور قاہرہ کو خصوصی خطوط ارسال کرکے مداخلت کی دعوت دی ہے۔ ان گروہوں کی جانب سے شام کی مسلح حزب اختلاف پر "خود غرضی اور بدعنوانی" کے الزامات عائد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شام کی جنگجو حزب اختلاف شامی آئین ساز کمیٹی کی جاری سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔

یاد رہے کہ "ریاض-1" نامی نشست میں شامی حزب اختلاف نے پہلی مرتبہ اپنے وجود کا اعلان کیا تھا، جب یہ شامی حکومت مخالف چند ایک گروہوں پر مشتمل تھی، تاہم اس وقت اس میں مصر، سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ وابستہ متعدد مسلح و جنگجو گروپ بھی شامل ہوچکے ہیں۔ رأی الیوم کے مطابق شامی حکومت مخالف بعض شخصیات کا موقف ہے کہ شامی حزب اختلاف میں ترکی، سعودی عرب اور مصر کا بہت زیادہ اثر و رسوخ ہوچکا ہے جبکہ شامی حزب اختلاف کے شدید اندرونی اختلافات کی اصلی وجہ بھی یہی اثر و رسوخ ہے۔
خبر کا کوڈ : 911690
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش