0
Friday 22 Jan 2021 22:32

کسانوں اور مودی حکومت کے مابین 11ویں مذاکرات بھی ناکام ہوگئے

کسانوں اور مودی حکومت کے مابین 11ویں مذاکرات بھی ناکام ہوگئے
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے احتجاجی کسانوں اور مودی حکومت کے درمیان تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے 11ویں دور کی بات چیت ناکام ہوگئی۔ اجلاس کے دوران وزیر زراعت نے کہا کہ نئے زرعی قوانین میں کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بہتر کوئی اور کام نہیں ہے کہ ہم 18 مہینوں کے لئے قوانین موخر کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی طرف سے بہتر پیش کش کی تھی اگر کسانوں کے پاس کوئی بہتر تجویز ہے تو وہ لے آئیں۔ فی الحال اگلے اجلاس کی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے جبکہ کسان رہنما تینوں قوانین کو منسوخ کرنے اور ایم ایس پی پر قانون نافذ کرنے پر راضی ہیں۔

ہندوستانی کسان یونین کے رہنما راکیش تاکیٹ نے حکومت کی جانب سے کہا کہ ڈیڑھ سال کی بجائے زرعی قوانین پر زراعت کو 2 سال کے لئے ملتوی کرکے تبادلہ خیال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلی میٹنگ اسی وقت ہوسکتی ہے جب کسان یونینیں حکومت کی تجویز کو ماننے کے لئے تیار ہوں، حکومت کی طرف سے کوئی اور تجویز نہیں دی گئی تھی۔ راکیش تاکیٹ نے کہا کہ منصوبے کے مطابق ٹریکٹر ریلی 26 جنوری کو ہوگی۔ ادھر سرجیت سنگھ پھول نے کہا کہ ہم نے حکومت کی طرف سے پیش کردہ تجویز کو قبول نہیں کیا ہے۔ معلوم رہے کہ کسان دہلی کی سرحدوں پر لگائے گئے نئے زرعی قوانین کے خلاف مسلسل 58ویں روز بھی اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 911725
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش