QR CodeQR Code

ٹرمپ منظر سے غائب جبکہ ایران میدان میں فتحیاب کھڑا ہے، داؤد شہاب

22 Jan 2021 23:01

عرب ای مجلے العہد کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے جہاد اسلامی فلسطین کے مرکزی رہنماء نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس سے بیدخل کر دیئے جانے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو جان لینا چاہیئے کہ وہ غاصب صیہونی رژیم کو جواز فراہم کرنیکی جتنی بھی کوشش کرلے، اُسے بالآخر شکست سے ہی دوچار ہونا ہے جبکہ حق ضرور بالضرور حقدار تک پہنچ کر رہیگا۔


اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے مرکزی رہنما داؤد شہاب نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس سے بیدخل کر دیئے جانے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو جان لینا چاہیئے کہ وہ غاصب صیہونی رژیم کو جواز فراہم کرنے کی جتنی بھی کوشش کر لے، اسے بالآخر شکست سے ہی دوچار ہونا ہے جبکہ حق ضرور بالضرور حقدار تک پہنچ کر رہے گا۔ عرب ای مجلے العہد کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے داؤد شہاب نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران بھی؛ پے در پے پابندیوں، ملک کو تباہ کرنے اور اس کے محاصرے جیسے ڈونلڈ ٹرمپ کے بدمعاشانہ اقدامات کا شکار ہوگیا تھا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ منظر سے غائب ہوچکا ہے اور ایران و اسلامی مزاحمتی محاذ اپنے خلاف عائد کی جانے والی پابندیوں، زیادہ سے زیادہ دباؤ اور اقتصادی جنگ کے مقابلے میں میدان میں فتحیاب کھڑے ہیں۔

الجہاد الاسلامی فی فلسطین کے مرکزی رہنماء نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں خود فلسطینی قوم پر تکیہ کرنا چاہیئے جبکہ نئے برسراقتدار آنے والے امریکی صدر جو بائیڈن کو؛ نکال باہر کی جانے والی ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت سے عبرت حاصل کرنا چاہیئے۔ داؤد شہاب نے جو بائیڈن کے نامزد وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن (Antony John Blinken) کے تازہ بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے، جو مسئلۂ فلسطین کے حوالے سے امریکی پالیسی میں بنیادی تبدیلی کا ڈھونگ رچا رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے زور زبردستی کے ذریعے خلیج فارس کے عرب ممالک سے 500 ارب ڈالر کی رقم ہتھیا لی تھی، کہا کہ بلیک میلنگ اور جارحیت کے سال؛ "اعتدال پسند" کہلائے جانے والے عرب ممالک کے ساتھ ٹرمپ حکومت کے برتاؤ کا "کامل ترین نمونہ" ہیں۔

جہاد اسلامی کے مرکزی رہنماء نے اپنی گفتگو کے آخر میں تاکید کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ چاہتا تھا کہ مسئلۂ فلسطین کو برباد کر ڈالے اور یہی وجہ تھی کہ اس نے فلسطینی قوم کے گھٹنے ٹکانے کے لئے ان پر بے تحاشہ دباؤ بھی ڈالا، لیکن فلسطینی قوم نے اپنے اصول اور حقوق کے لئے بے مثال قیام کیا۔ واضح رہے کہ اینٹونی بلنکن نے کہا تھا کہ قدس (غاصب صیہونی رژیم) اسرائیل کا دارالحکومت ہے اور امریکہ اس مسئلے کو حکومتی سطح پر تسلیم کرچکا ہے۔


خبر کا کوڈ: 911744

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/911744/ٹرمپ-منظر-سے-غائب-جبکہ-ایران-میدان-میں-فتحیاب-کھڑا-ہے-داو-د-شہاب

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org