0
Saturday 23 Jan 2021 15:24

قوم کے معمار تیار کرنیوالے اساتذہ کرپشن میں سرفہرست

قوم کے معمار تیار کرنیوالے اساتذہ کرپشن میں سرفہرست
اسلام ٹائمز۔ قوم کے معمار تیار کرنے والے اساتذہ کرپشن میں سرفہرست نکلے، 435 کرپٹ سرکاری افسران و ملازمین میں 217 اساتذہ شامل ہیں، چیف سیکریٹری نے بڑی تعداد میں اساتذہ نکالنے پر بحران کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کرپشن سے لوٹی گئی دولت نیب کو رضاکارانہ واپس کرنے سے متعلق کنور نوید جمیل کی درخواست پر چیف سیکریٹری کی جانب سے عدالت میں رپورٹ جمع کرا دی گئی۔ چیف سیکریٹری نے بڑی تعداد میں کرپٹ اساتذہ کو نکالنے پر بحران کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اتنے اساتذہ نکالے تو محکمہ تعلیم میں بحران پیدا ہوگا، اب تک 55 سرکاری افسران کیخلاف بڑی سزائیں دیں، 10 سرکاری افسران کو جبری ریٹائرڈ کیا جا چکا، 12 سرکاری افسران کی عہدے سے تنزلی کی گئی، 29 سرکاری افسران کو برطرف کر دیا گیا، 73 سرکاری افسران کے سالانہ انکریمنٹ روک لیے گئے۔

چیف سیکریٹری کی پیش کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 238 سرکاری افسران، ملازمین کیخلاف کارروائی جاری ہے، 238 میں سے 217 صرف اساتذہ ہیں، یہ اساتذہ پرائمری اور ہائی اسکول سے تعلق رکھتے ہیں، ان اساتذہ کو نکالنے سے اسکولوں میں خلا پیدا ہوگا۔ تمام سیکریٹریز کو 30 دن میں باقی بچ جانے والے افسران کیخلاف کارروائی کی ہدایت کر دی۔ تمام سرکاری محکموں کے سیکرٹریز سے سرٹفکیٹس طلب کرلیے۔ چیف سیکرٹری نے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیلئے 60 دن کی مہلت مانگتے ہوئے کہا ہے کہ 60 روز میں عدالتی فیصلے پر عمل کرلیں گے۔ واضح رہے کہ ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے، جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ سندھ میں 500 سے زائد کرپٹ افسران دوبارہ تعینات کر دیئے گئے، رضا کارانہ رقوم واپس کرنا کرپشن کا اعتراف ہے، عدالتی فیصلے کے بعد کرپٹ افسران کو عہدے نہیں دے جا سکتے، بلکہ تمام کرپٹ افسران کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔
خبر کا کوڈ : 911907
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش