0
Sunday 24 Jan 2021 22:09

خواتین کو گھریلو تشدد سے محفوظ بنانے کی قانون سازی ایک سنگ میل ثابت ہوگی، محمود خان

خواتین کو گھریلو تشدد سے محفوظ بنانے کی قانون سازی ایک سنگ میل ثابت ہوگی، محمود خان
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے خواتین پر گھریلو تشدد کی روک تھام کے لئے صوبائی اسمبلی سے بل کی منظوری کو ایک اہم قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون سازی خواتین کو گھریلو تشدد سے محفوظ بنانے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگی۔ اپنے ایک بیان میں معاشرے کے کمزور طبقوں کے حقوق کے تحفظ اور ان کی فلاح و بہبود کو اپنی حکومت کی ترجیحات کا اہم حصہ قرار دیتے ہوئے محمود خان نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے وژن کے مطابق اس سلسلے میں نتیجہ خیز اقدامات اٹھا رہی ہے، موجودہ حکومت خواتین اور بچوں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کرنے کے لیے موثر قانون سازی کے علاوہ انہیں ہر طرح کی معاونت فراہم کرنے کے لیے بھی عملی اقدامات کر رہی ہے۔

مذکورہ بل کو خواتین کے خلاف گھریلو تشدد کی روک تھام کے ایک جامع قانون قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ خواتین پر تشدد کے مرتکب افراد کو کم سے کم ایک سال اور زیادہ سے زیادہ پانچ سال تک قید اور جرمانے کی سزا دی جاسکے گی جبکہ اس قانون کی رو سے معاشی، نفسیاتی اور جنسی دباؤ بھی خواتین پر تشدد کے زمرے میں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بل کے تحت ہر ضلع کی سطح پر کمیٹیاں بنائی جائیں گی، جس کا سربراہ متعلقہ ڈپٹی کمشنر ہوگا جبکہ کمیٹی متاثرہ خاتون کو طبی امداد، پناہ گاہ، معقول معاونت اور قانونی مدد فراہم کرے گی۔ اس کے علاوہ مذکورہ کمیٹی مقامی سطح پر خواتین کو قانون کے تحت دیئے گئے حقوق کے بارے آگہی دے گی اور متاثرہ خواتین یا انکے سر پرست سےموصول شدہ درخواستوں اور عدالتی احکامات کا ریکارڈ بھی محفوظ کرے گی۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ گھریلو تشدد کے واقعات کی روک تھام کی خاطر ہیلپ لائن بھی قائم کی جائے گی، جس پر ایسے واقعات رپورٹ کئے جاسکیں گے اور حکومت اس قانون کے تحت گھریلو تشدد کے متاثرہ خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے مرحلہ وار پناہ گاہیں بھی قائم کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 912142
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش