0
Monday 25 Jan 2021 13:11

حکومت سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنے کے قواعد پر نظرثانی کی حامی

حکومت سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنے کے قواعد پر نظرثانی کی حامی
اسلام ٹائمز۔ حکومت نے سوشل میڈیا ریگولیٹ کرنے کے قواعد پر نظرثانی کی حامی بھر لی، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ کو آگاہ کیا کہ پٹیشنرز اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد نظرثانی کی جائے گی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 19 او ر19 اے بنیادی حقوق سے متعلق ہے، لگتا ہے کہ سوشل میڈیا رولز بناتے ہوئے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت نہیں کی گئی۔ اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے عدالت کو بتایا کہ پٹیشنرز سے مشاورت کی جائیگی، کسی پلیٹ فارم کو بند کرنا مسئلے کا حل نہیں، کچھ مہلت دی جائے، پی ٹی اے اور اسٹیک ہولڈرز سے مل کر رولز میں نظرثانی کریں گے۔ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اٹارنی جنرل کا بہت مثبت ردعمل ہے، مشاورت ضروری ہے اور یہ بہت مناسب بات ہے، ہمیں ان پر مکمل اعتماد کرنا چاہیے، اچھی بات کی توقع کرنی چاہیے۔ وکیل درخواست گزار اسامہ خاور نے کہا کہ ہمیں پہلے بھی بلاکر مشورہ کیا گیا مگربات نہیں مانی گئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت نے اس کیس میں عدالتی معاون بھی مقرر کیے تھے، پاکستان بار کونسل اور پی ایف یو جے اس معاملے میں اہم اسٹیک ہولڈر ہیں۔ کاشف ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ نئے رولز کی روشنی میں کوئی ناموافق آرڈر پاس کرنے سے روکا جائے، جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس معاملے پر ہم کوئی جنرل آرڈر پاس نہیں کریں گے، اگر ان رولز کی بنیاد پر کوئی آرڈر پاس ہوا تو اسے عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 912253
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش