0
Thursday 28 Jan 2021 16:01

ڈینئل پرل قتل کیس، سندھ حکومت کی اپیلیں مسترد، عمر شیخ کو رہا کرنے کا حکم

ڈینئل پرل قتل کیس، سندھ حکومت کی اپیلیں مسترد، عمر شیخ کو رہا کرنے کا حکم
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے انٹرنیشنل اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے ساؤتھ ایشیا کیلئے انچارج، امریکی باشندے ڈینئل پرل قتل کیس میں سندھ حکومت کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے عمر احمد شیخ کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے دو ایک کی اکثریت سے فیصلہ دیا، تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ میں پراسیکیوٹر جنرل سندھ کی پیش کردہ رپورٹ پر سپریم کورٹ نے عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ریمارکس دیئے کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ حساس معلومات پر مشتمل سربمہر رپورٹ عدالت میں جمع کرائیں۔ جسٹس سردار طارق نے ریمارکس میں کہا کہ یہ تو سرسری معلومات ہیں، ٹھوس شواہد عدالت کے سامنے رکھیں۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز اس پر ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں۔ جسٹس طارق مسعود نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 18 سال سے عمر شیخ قید ہے، کالز کے 12 سال بعد آپ کو یاد آرہا ہے کہ ابھی تک ڈیٹا ہی اکٹھا نہیں ہوا ہے۔

کیس میں دلائل مکمل ہونے کے بعد سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی اپیل خارج کردی اور کہا کہ ملزمان اگر کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو ان کو فوری طور پر رہا کردیا جائے، ملزمان میں عمر شیخ، سلمان ثاقب، فہد نسیم اور عادل شیخ شامل ہیں۔ یاد رہے کہ امریکی صحافی ڈینئل پرل کو 2002ء میں کراچی سے اغواء کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 15 جولائی 2002ء کو جرم ثابت ہوجانے پر عمر سعید شیخ کو سزائے موت جبکہ فہد سلیم، سلمان ثاقب اور شیخ محمد عادل کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ عدالت نے چاروں ملزمان کو فی کس پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ جبکہ اس کے علاوہ مجموعی طور پر 20 لاکھ روپے مقتول کی بیوہ اور بچے کو بھی ادا کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 912895
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش