0
Thursday 28 Jan 2021 20:40

نیشنل پارک نامنظور، حکومت کو عوام کی زمینیں چھیننے نہیں دینگے، عمائدین استور

نیشنل پارک نامنظور، حکومت کو عوام کی زمینیں چھیننے نہیں دینگے، عمائدین استور
اسلام ٹائمز۔ عمائدین استور نے نیشنل پارک کے نوٹیفکیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نیشنل پارک کے نام پر عوامی کی زمینیوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے، نوٹیفکیشن کو واپس نہ لیا گیا تو عوامی کی طاقت سے حکومتی فیصلے کو ختم کر دینگے۔ جمعرات کے روز استور کے عمائدین مولانا عبدالسمیع، عباس موسوی، انجنئر شجاعت علی خان، ڈاکٹر مظفر ریلے، عبد الرحمان ثاقب سمیت  دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں اور عمائدین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت میں بیٹھے ہوئے اراکین ایوان میں چھولے بھجتے ہیں۔ جنہوں نے کبھی بھی نیشنل پارک کے قانون کو پڑھا ہی نہیں اور بند کمروں میں ہونے والے فیصلوں کو یس سر کر کے قبول کرتے ہیں۔ استور سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں نے دھمکی دی کہ اگر حکومت نیشنل پارک بنانے کیلئے جاری نوٹیفکیشن کو واپس نہیں لیتی ہے تو ہم عوام کی طاقت سے نوٹیفکیشن واپس لینے پر مجبور کرینگے۔

عمائدین کا کہنا تھا کہ نوٹیفکیشن واپس ہونے کے بعد عوام استور کنزرویشن کیلئے حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہونگے۔ عمائدین نے الزام لگایا کہ حکومت نے بعض افراد کے جعلی دستخط کے ذریعے نیشنل پارک بنانے کی جعلی قراردادیں بنا کر جمع کرا دیں جس کی تصدیق پریس کانفرنس میں موجود لوگوں نے کی۔ انہوں نے کہا کہ استور کے عوام جنگلی حیات کی کنزرویشن کی ہرگز مخالف نہیں، لیکن لاکھوں کنال عوام کی ملکیتی زمینوں کو حکومت کو دینے کیلئے ہرگز تیار نہیں۔ حکومت ملکیتی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنا کر کیمونٹی کنزرویشن کے ماڈل کا قیام عمل میں لائے۔ عمائدین نے کہا کہ پاکستان میں اب تک جتنے نیشنل پارک بنے ہیں وہ سب سٹیٹ لینڈ اور ویسٹ لینڈ میں بنائے گئے ہیں لیکن استور میں ننگا پربت اور ہمالیہ نیشنل پارک کے نام پر ہمارے حق ملکیت کو چھینے کی کوشش کی جاری ہے۔ ہم ایوان کے اندر اپوزیشن کے ذریعے بھی حکومت کی جانب سے عوام کو بے گھر کرنے کی سازش کو بے نقاب کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 912946
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش