0
Thursday 28 Jan 2021 21:23

حکومت کے تحریک لبیک کی قیادت سے بیک ڈور رابطے کا انکشاف

حکومت کے تحریک لبیک کی قیادت سے بیک ڈور رابطے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ حکومت کی جانب سے تحریک لبیک پاکستان کی قیادت کیساتھ بیک ڈور رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انتہائی باوثوق ذرائع نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کو بتایا کہ حکومت کی ایک ٹیم تحریک لبیک کی قیادت سے بیک ڈور رابطے کر رہی ہے اور تحریک لبیک کو راولپنڈی میں ہونیوالے معاہدے کے بعض شقوں میں ترمیم کیلئے رضامند کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک کی قیادت نے فی الحال حکومت کی کسی بھی تجویز کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے تحریک لبیک کے قیادت نے شوریٰ کا اجلاس طلب کیا ہے اور اس میں حکومتی تجویز پر غور کیا جائے گا، جس کے بعد حکومت کو حتمی جواب دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ حکومت اور تحریک لبیک میں راولپنڈی دھرنے میں ایک معاہدہ ہوا تھا۔

تحریری معاہدے کے مطابق حکومت نے تحریک لبیک کو یقین دہانی کرائی تھی کہ فرانس کے سفیر کو دو سے تین ماہ کے اندر ملک بدر کر دیا جائے گا، فرانس میں پاکستان کا سفیر تعینات نہیں ہوگا، تمام فرانسیسی مصنوعات کا سرکاری سطح پر بائیکاٹ کیا جائے گا، تحریک لبیک کے گرفتار کارکنان کو فوری رہا کر دیا جائے گا، بعدازاں اس مارچ کے شرکا پر کوئی مقدمہ قائم نہیں کیا جائے گا۔ معاہدے پر حکومت کی جانب سے وزیر داخلہ بریگیڈئیر (ر) اعجاز شاہ، وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری اور کمشنر اسلام آباد عامر احمد اور تحریک لبیک کی جانب سے امیر کے پی کے ڈاکٹر محمد شفیق امینی، امیر شمالی پنجاب عنایت الحق شاہ اور ناظم اعلی شمالی پنجاب علامہ غلام عباس فیضی نے دستخط کیے تھے۔

مذکورہ 4 نکاتی معاہدے کی پہلی شق پر اب حکومت تحریک لبیک سے ’’رعایت‘‘ مانگ رہی ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق فرانس کیساتھ سفارتی تعلقات منقطع نہیں کئے جا سکتے۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ فرانس کے پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری ہے، فرانس کی جانب سے سفارتی بائیکاٹ پر یہ سرمایہ کاری نکال لی جائے گی جس سے ملک کو معاشی نقصان کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ تحریک لبیک اس حوالے سے معاہدے میں ترمیم کر لے، مگر تحریک لبیک اپنے موقف پر ڈٹی ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 912951
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش