0
Friday 29 Jan 2021 17:15

گلگت بلتستان، نون لیگ دور کے غیر منظور شدہ 40 ارب مالیت کی 1230 سکیمیں ختم

گلگت بلتستان، نون لیگ دور کے غیر منظور شدہ 40 ارب مالیت کی 1230 سکیمیں ختم
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کابینہ نے نون لیگ دور کے 40 ارب مالیت کے غیر منظور شدہ 1230 سکیموں کو ختم کر دیا اور 41 ارب روپے مالیت کے 9 سو سے زائد منصوبوں کو منظور کر لیا جبکہ عارضی ملازمین کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے ایک اور کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔ جمعہ کے روز گلگت بلتستان کابینہ کے دوسرے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات فتح اللہ خان نے بتایا کہ پچھلی حکومت نے اے ڈی پی کا حجم حد سے زیادہ بڑھایا تھا، جیب میں چالیس روپے ہے اور خرچہ نوے روپے ہوں تو باقی روپے کہاں سے لائیں گے؟ ہم نے چادر دیکھ کر پاﺅں پھیلانا ہے۔ اس لیے کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ایسے منصوبے جن کی منظوری تک نہیں لی گئی اور قانون میں اس کی کوئی حیثیت نہیں انہیں ختم کیا جائے تاکہ ممبران اسمبلی اور محکموں کے منظور شدہ منصوبوں کی بروقت تکمیل پر اثر نہ ہو اور بروقت پی سی فور بن سکیں۔

عارضی ملازمین کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کابینہ نے تمام سیکرٹریز کو احکامات جاری کیے  ہیں کہ کس محکمے کے بعد کتنے کنٹریکٹ، پراجیکٹ اور کنٹی جنٹ اور ڈیپوٹشنسٹ ملازمین ہیں، سیکرٹریز اگلے اجلاس میں مکمل ریکارڈ پیش کرینگے، جس کے بعد ایک کمیٹی بنے گی۔ صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پہلے فیز میں وہ کنٹریکٹ ملازمین جو خالی اسامیوں پر بھرتی ہوئے ہیں انہیں مستقل کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں پراجیکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کا ارادہ ہے، کنٹی جنٹ ملازمین کے بارے میں ایکٹ میں یہ لکھا ہوا ہے کہ جیسے جیسے محکموں میں اسامیاں خالی ہونگی ویسے ویسے کنٹی جنٹ ملازمین کو ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ہمارے پاس کلیئر ریکارڈ نہیں آیا، یہ ریکارڈ بڑھ بھی سکتا ہے اور کم بھی ہو سکتا ہے۔ تاہم ابھی جو عارضی لسٹ آئی ہے اس کے مطابق 714 عارضی ملازمین، 2315 پراجیکٹ اور 3776 کنٹی جنٹ ملازمین ہیں۔
خبر کا کوڈ : 913105
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش