اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے ایم ڈبلیو ایم تحصیل گڑہی یاسین کے زیر اہتمام لبیک یا زینب پیدل مارچ میں شرکت کی اور گڑھی یاسین پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ شہداء شکارپور نے حالت نماز میں اللہ کے گھر مسجد میں جام شہادت نوش کیا، ان کا جرم یہ تھا کہ وہ مولا علیؑ کے پیروکار اور کربلا کے عاشق تھے، 6 سال کا طویل عرصہ گذر جانے کے باوجود شکارپور کے عوام نے اپنے شہداء کے مشن کو جاری رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وارثان شہداء سے کئے گئے معاہدے پر عمل نہ کرکے سندھ حکومت نے عہد شکنی کی ہے۔ سندھ حکومت اور وارثان شہداء کمیٹی کے درمیان تحریری معاہدہ صوبے میں امن کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی ادارے وارثان شہداء کو انصاف فراہم کریں، یوں اعلیٰ عدالتوں سے دہشت گردوں کا باعزت بری ہو جانا نظام عدل و انصاف پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمارے دینی مراکز، مساجد اور شخصیات، علماء اور وکیلوں کو مکمل سکیورٹی دی جائے۔ انہوں نے بعض مساجد اور امام بارگاہوں کی سکیورٹی کلوز کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔