0
Saturday 30 Jan 2021 21:48

ایرانی ویکسین برطانیہ سے پھیلنے والی کرونا کی نئی قسم کیخلاف بھی کارگر ثابت

ایرانی ویکسین برطانیہ سے پھیلنے والی کرونا کی نئی قسم کیخلاف بھی کارگر ثابت
اسلام ٹائمز۔ ایرانی ماہرین کی جانب سے تیار کردہ کرونا ویکسین کرونا وائرس کی برطانوی قسم کیخلاف بھی کارگر ثابت ہوئی ہے۔ کرونا ویکسین تیار کرنے والی ایرانی ریسرچ ٹیم کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسن جلیلی کا کہنا ہے کہ مقامی طور پر تیار کردہ ویکسین '' کوایران برکت'' کویڈ کی برطانوی قسم کیخلاف بھی کارگر ہے۔ ڈاکٹر جلیلی نے ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ سے پتہ چلا ہے کہ ایرانی ویکسین برطانیہ سے پھیلنے والی کرونا وائرس کی نئی قسم کو مکمل طور پر بے اثر کرتی ہے۔ ایرانی ماہرین نے مقامی طور پر کرونا ویکسین تیار کی ہے، جس کی ابتدائی آزمائش میں کامیابی کے بعد انسانی آزمائش کے دوسرے فیز میں داخل ہوگئی ہے۔ امریکہ، برطانیہ، جرمنی، چین اور روس کے بعد ایران دنیا میں پانچواں ملک ہے، جس نے کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

دوسری جانب امریکی اور برطانوی کمپنیوں کی جانب سے تیار کی گئی ویکسین کو کئی ممالک میں استعمال کیا جا رہا ہے، تاہم یہ ویکسین مکمل طور پر پر کارگر ثابت نہیں ہو رہی۔ امریکی کمپنی فائزر کی ویکسین سے انسانی ہلاکتوں کے واقعات بھی متواتر سامنے آرہے ہیں۔ اسی لیے رہبر معظم سید علی خامنہ ای نے امریکی و برطانوی ویکسین کی درآمد پر پابندی لگائی تھی۔ رہبر معظم کا کہنا تھا کہ اگر امریکی ویکسین اتنی پر اثر ہوتی تو خود امریکہ میں روزانہ ہزاروں ہلاکتیں نہ ہوتیں۔ دوسری جانب مقامی سطح پر کرونا ویکسین تیار کرنے کے ساتھ ساتھ ایران نے روس سے ویکسین درآمد کرنے کا معاہدہ کر لیا ہے، جبکہ دونوں ممالک مشترکہ طور پر ویکسین تیار کرنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہے ہیں۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق روس میں ایران کے سفیر کاظم جلالی نے آج روسی ویکسین سے متعلق ایران اور روس کے مابین ہونے والے سمجھوتے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سمجھوتے کے تحت روسی ویکسین کی پہلی کھیپ جمعرات 4 فروری تک ایران پہنچ جائے گی۔ کاظم جلالی نے کہا کہ ویکسین بنانے میں ایران کی توانائی کے پیش نظر روس اور ایران اس نتیجے پر پہنچے کہ ایران میں بھی یہ ویکسین مشترکہ طور پر بنائی جائے۔ روس میں ایران کے سفیر نے کہا کہ روسی ویکسین اسپوتنیک وی کے حوالے سے ابھی تک کوئی منفی رپورٹ سامنے نہیں آئی اور خود روس کے اندر 3 ملین افراد کو کورونا ٹیکے لگائے جا رہے ہیں۔ ادھر ایران کی فوڈ اینڈ ڈرگ آرگنائزیشن کے ترجمان کیانوش جہانپور نے کہا ہے کہ روسی ویکسین کی درآمد سے دونوں ممالک کے مابین بائیو ٹیکنالوجی اور ویکسین کی صنعت کے میدان میں باہمی تعاون کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 913315
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش